سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ میں نے کہا تھا کہ اپنے گھر کی خبر لینی چاہیے لیکن میری بات کو ڈان لیکس بنایا گیا،آج پھر سے میرے ہی الفاظ دہرائے گئے اور ایک بار پھر میری سچائی اورمیرے نظریے پر مہر ثبت کردی گئی اور جس بات پر مجھے غدار کہا گیا تھا آج وہی بات مجھے غدار کہنے والے بھی کہہ رہے ہیں۔
لاہور میں مسلم لیگ ن کے یوتھ کنونشن سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ہم نے برسوں پہلے کہا تھا کہ بلکہ 1999 سے مسلسل بڑی دل سوزی سے یہ بات کرتا آیا ہوں کہ ہمیں اپنے اعمال کا جائزہ لینا چاہیے،
میاں صاحب کے الفاظ ایک باپ کے اپنی بیٹی کے متعلق جذبات کی عکاسی کررہے ہیں۔ ایک باپ اپنی بیٹی کے بارے میں یہ سننا کیسے گوارہ کرسکتا ہے کہ کوئی اسے سمیش کرنے جیسے گھٹیا الفاظ کہے۔ pic.twitter.com/fVI12qDRV5
— Red Marker – پیرِ ٹویٹر (@RedMarkar) March 21, 2021
اپنے گھر کی خبر لینی چاہیے اور اپنے گھر کو ٹھیک کرنا چاہیے ۔ان کا کہنا تھا کہ میری حب الوطنی پر سوال اٹھا کر مجھے غدار بنادیا گیا، مجھے غدار کہا گیا اور منتخب وزیراعظم کے احکامات کے خلاف فوج کے ادارے میں سے ایک جرنیل نے لکھ دیا میری ٹوئٹ ریجیکٹڈ اور اس کو پاو¿ں تلے روندا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر یہ سب کچھ آپ کے سامنے آرہا ہے، گزشتہ 70 برسوں سے یہ ثابت کرنے پر محنت ہوتی رہی ہے کہ عوامی رائے غلطی پر ہوتی مگر وقت نے ایک بار پھر ثابت کردیا کہ عوامی رائے کبھی غلطی پر نہیں ہوتی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اگر حقیقی جمہوریت کے راستے پر ڈالنا ہے، آئین کی حکمرانی ہونی ہے تو پھر دستور کے مطابق چلنا پڑے گا ورنہ یہی پسماندگی، غربت اور دوسری غلامی مقدر رہے گی لیکن ہم نے اپنے مستقبل کو ماضی سے مختلف بنانا ہے۔