اسرائیلی انتخابات ، نیتن یاہو ایک بار پھر سیاہ و سفید بننے کے قریب

باغی ٹی وی : اسرائیلی انتخابات”غیرسرکاری نتائج کا اعلان کل متوقع ہے . وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کی لیکوڈ پارٹی کنیسٹ میں ایک بار پھر مضبوط طاقت بن کر اُبھر سکتی ہے تاہم یہ واضح نہیں کہ آیا نیتن یاہو وزیراعظم کے عہدے کے لیے ایک بار پھر اکثریتی ووٹ حاصل کر پائیں گے
اسرائیل میں آج پارلیمانی انتخابات کا انعقاد ہو رہا ہے۔

اسرائیلی دو سالوں میں اپنے چوتھے قومی انتخابات میں ووٹ ڈال رہے ہیں ، یہ ایک بے مثال سیاسی تعطل کا نتیجہ ہے جس میں ملک کے سب سے طویل عرصے تک کام کرنے والے رہنما ، بینجمن نیتن یاہو کو متعدد حریفوں کا مقابلہ کرنا پڑا ہے۔

اس بار وزیر اعظم کو امید ہے کہ ووٹر اس کو عالمی شکست دینے والی کورونا وائرس سے بچاؤ کی کرونا مہم کو چلانے کا بدلہ دیں گے جس کے نتیجے میں اسرائیل نے بیک وقت انفیکشن کی شرحوں کو دبانے کے دوران دکانیں ، بار اور ریستوران کھول رکھے ۔ووٹ مانگتے وقت نیتن یاہو اس سلوگن پر ووٹ مانگتے رہے ہیں. ہم کورونا وائرس کو سنبھالنے میں عالمی چیمپئن ہیں ،

ان کی قوم پرست دائیں بازو سے تعلق رکھنے والی لیکود پارٹی پارٹی انتخابات میں آگے ہے اور پیش گوئی کی جارہی ہے کہ وہ 120 سیٹوں والی پارلیمنٹ ننیسیٹ میں 30 سے 32 نشستیں حاصل کر لےگی۔ یہ کسی بھی دوسری جماعت سے کہیں زیادہ ہے۔

دوسری جانب دائیں بازو کے قدامت پسند سربراہ حکومت کے خلاف بننے والا سیاسی اتحاد معمولی اکثریت کیساتھ آگے آ سکتا ہے۔

اگر انتخابی نتائج غیر واضح رہے تو حکومت کی تشکیل نہیں ہو پائے گی جس کی صورت میں موسم گرما میں اسرائیل میں نئے انتخابات منعقد ہو سکتے ہیں۔

Shares: