نئی دہلی: بھارت میں رواں سال مون سون کے موسم میں شدید بارشوں اور سیلاب سے 488افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔رپورٹ کے مطابق 1 کروڑ سے زائد آبادی اس سے متاثر ہوئی ہے جس کی وجہ سے ہزاروں افراد نقل مکانی پر بھی مجبور ہوئے۔

بھارت میں موسلا دھار بارشوں کا آغاز جولائی میں ہوا جس کی وجہ سے اتر پردیش، بہار اور آسام ریاستوں میں سیلابی صورتحال دیکھی گئی جس کی وجہ سے 467 افراد ہلاک ہوئے۔بھارتی ڈزاسٹر مینیجمنٹ حکام کا کہنا ہے کہ اتر پردیش میں بجلی کی گرج چمک سے علیحدہ واقعات میں 37 افراد ہلاک ہوئے اور حال ہی میں ہونے والی ہلاکتوں کی وجہ سے کل تعداد 228 ہوگئی۔

بہار کے ضلع نوادا میں 8 بچے بھی گرج چمک سے ہلاک ہوگئے جس کی وجہ سے مشرقی ریاست میں ہلاکتوں کی تعداد 100 ہوگئی جبکہ سیلاب سے کئی افراد، گھر اور مویشی بہہ گئے۔آسام میں اب تک 79 افراد ہلاک ہوچکے ہین تاہم وہاں صورتحال بہتر ہونے کا امکان ہے کیونکہ آئندہ دنوں میں وہاں بارش کا کوئی امکان نہیں بتایا گیا۔تاہم جنوبی ساحلی ریاست کیرالا میں حالات کچھ اور ہیں جہاں حکام نے شدید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔

بھارت کے ساحلی علاقے کرناٹکا، مغربی بنگال اور ہمالیہ میں بھی موسلا دھار بارشیں ہورہی ہیں۔مہاراشٹرا اور ہماچل پردیش میں طوفانی بارشوں سے عمارتیں بھی گریں جس کی وجہ سے 70 افراد ہلاک ہوئے۔

Shares: