خانہ کعبہ کے جنوب مشرقی حصے پر موجود مقدس پتھر حجراسود کی فوٹوگرافی کی جدید ترین تکنیک کے ذریعے بنائی گئی تصاویر پہلی مرتبہ منظر عام پر لائی گئی ہیں-
باغی ٹی وی : غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب میں موجود مسلمانوں کی دو مقدس مساجد مسجد النبوی اور مسجد الحرام کے امور کی نگرانی کرنے والے ادارے رئاسة شؤون الحرمين کے ٹوئٹر اور انسٹاگرام اکاؤنٹس سے ایسی تصاویر شیئر کی گئی ہیں جنھیں اب تک حجراسود کی انتہائی باریک بینی سے بنائی گئی تصاویر میں شمار کیا جا رہا ہے۔
أعلنت رئاسة شؤون الحرمين، ليل الأحد الاثنين، توثيق الحجر الأسود بتقنية "فوكس ستاك بانوراما" وهي التقنية التي أنتجت لنا واحدة من أدق الصور التي قد نراها للحجر الأسود على الإطلاق. pic.twitter.com/1JUqUKRmi6
— قناة بينونة (@Baynounahtv) May 3, 2021
رئاسة شؤون الحرمين کے مطابق ’فوکس سٹیک پینورما‘ نامی فوٹوگرافی تکنیک کے ذریعے بنائی گئی ان تصاویر کی سات گھنٹے تک عکس بندی کی گئی اور ان تصاویر کو اکٹھا کرنے میں تقریباً 50 گھنٹوں کا وقت لگا ہے۔
اس ٹیکنالوجی کے ذریعے مختلف تصاویر کو جوڑ کر ایک انتہائی مستند تصویر بنائی جاتی ہے جس کی کوالٹی بہترین ہوتی ہے اور اس کے ذریعے تصویر کی باریکیوں پر بھی بخوبی نظر ڈالی جا سکتی ہے۔
📸 #رئاسة_شؤون_الحرمين توثق صورة رائعة لـ #الحجر_الأسود بتقنية "فوكس ستاك بانوراما"🕋 pic.twitter.com/efEwsRqsmR
— صحيفة غراس (@ghranchannel) May 3, 2021
اس تکنیک کے حوالے سے مزید معلومات فراہم کرتے ہوئے اس ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے بتایا گیا کہ یہ تصویر بنانے میں سات گھنٹے صرف ہوئے۔ اس دوران 1050 فاکس سٹاک پینوراما بنائے گئے اور بالآخر 50 گھنٹوں کی پراسیسنگ کے بعد جو تصویر سامنے آئی وہ 49 ہزار میگا پکسلز پر مشتمل تھی۔
اس پتھر کی وضع انڈے جیسی ہے جس میں کالے اور سرخ رنگ کا خوبصورت امتزاج ہے۔ اس کا قطر تقریباً 30 سینٹی میٹر ہے اور یہ خانہ کعبہ کے جنوب مشرقی کونے پر دیوار کے ساتھ رکھا ہے۔
أعلنت رئاسة شؤون الحرمين في المملكة العربية السعودية، فجر الاثنين، عن توثيق الحجر الأسود بتقنية تُعرف باسم "فوكس ستاك بانوراما"، ما نتج عنه صور غير مسبوقة لجزء من أركان الكعبة الأربع بالحرم المكي.#السعودية#الحجر_الأسودhttps://t.co/3EqfYIISeX pic.twitter.com/BPSx6T6JAI
— Akhbar Al Aan أخبار الآن (@akhbar) May 3, 2021
ان تصاویر کے سوشل میڈیا پر شیئر ہوتے ہی اکثر صارفین اس پتھر کی خوبصورتی کے حوالے سے تبصرے کیے تو کسی نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ اب میں حجر اسود کو سپر ریزولوشن میں دیکھ سکتا ہوں۔
مسلمانوں کے لئے حجر اسود کی تاریخی اہمیت:
مسلمانوں کے لیے حجر اسود کی تاریخی اہمیت ہے اور عمرے اور حج کی غرض سے خانہ کعبہ کا طواف کرنے والوں کے لیے اس پتھر کا چومنا لازمی ہے لیکن بھیڑ کی وجہ سے ہاتھ کے اشارے سے بھی چوما جا سکتا ہے۔
خانہ کعبہ کے جنوب مشرقی حصے پر موجود مقدس پتھر حجراسود کی ایسی تصاویر پہلی مرتبہ منظر عام پر لائی گئی ہیں جو فوٹوگرافی کی جدید ترین تکنیک کے ذریعے بنائی گئی ہیں۔
اس خبر کی تفصیل یہاں پڑھیے:تصاویر بشکریہ: ٹوئٹر/رئاسة شؤون الحرمين pic.twitter.com/k7QVyzBeeL
— Sadeq Billal (@SadeqFaryadi1) May 4, 2021
زائرین حج اسے چومنے کے لیے ایسے اوقات کا انتخاب کرتے جب طواف میں بھیڑ کم ہو تاکہ ان کے حج کے ارکان پورے ہوں۔
معلومات فنية عن التقنية ..
مدة التصوير: ٧ ساعات.
عدد الصور: ١٠٥٠ فوكس ستاك بانوراما.
دقة الصورة: ٤٩ ألف ميجا بكسل.
مدة المعالجة: أكثر من ٥٠ ساعة عمل.— الهيئة العامة للعناية بشؤون الحرمين (@AlharamainSA) May 3, 2021
اس پتھر سے جڑی تاریخ دراصل مذہب اسلام سے بھی زیادہ قدیم ہے روایات کے مطابق حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کے صاحبزادے حضرت اسماعیل علیہ السلام ساتھ مل کر خانہ کعبہ کی تعمیر کر رہے تھے اور انھیں تعمیر مکمل کرنے کے لیے ایک پتھر کی ضرورت تھی تو اس وقت یہ پتھر جنت سے اتارا گیا تھا –
الحجر الأسود: هو نقطة بداية الطواف ومنتهاه.
• الشكل: بيضاوي.
• اللون: أسود مائل إلى الحمرة.
• القطر: 30 سم.
• الموقع: في الركن الجنوبي الشرقي للكعبة المشرفة من الخارج.— الهيئة العامة للعناية بشؤون الحرمين (@AlharamainSA) May 3, 2021
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نبوت دینے جانے سے قبل خانہ کعبہ کی مرمت کے وقت حجر اسود کو اس کی جگہ پر رکھنے کے لیے قبائل میں اختلاف ہو گیا تھا اور سب چاہتے تھے کہ یہ شرف انھیں حاصل ہو، چنانچہ یہ فیصلہ کیا گیا کہ کل جو پہلا شخص خانہ کعبہ کی جانب آئے گا وہی فیصلہ کرے گا-
بفضل الله ومنه ثم دعم معالي الرئيس العام وجهود الزملاء في الوكالة.#رئاسة_شؤون_الحرمينhttps://t.co/NwqvyNZtDO https://t.co/10W2ufYN7o pic.twitter.com/wOd3EWKP6U
— سلطان بن عاطي القرشي (@SultanAlqurashi) May 4, 2021
اس دن سب سے پہلے وہاں تشریف لانے والی شخصیت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تھی اور انھوں نے اپنے ہاتھ سے پتھر اٹھا کر اپنی چادر پر رکھی اور تمام قبائل سے کہا کہ وہ چادر کے کونوں کو پکڑ کر اسے اپنے ہاتھوں مبارک سے مطلوبہ جگہ پر رکھ دیا اور تمام قبائل اس فیصلے سے خوش ہو گئے –