کراچی پولیس چیف کو کیوں ہٹایا،وجہہ سامنے آگئی۔
سابق آئ جی سندھ غلام نبی میمن کو سفارشی اور سازشی ٹولہ لے ڈوبا، انکے دور میں کراچی میں اسٹریٹ کرائم بڑھ گیا، گھروں میں ڈکیتیاں معمول بن گئیں،گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی چوری اور چھینا جھپٹی میں اضافہ ہوگیا، منشیات کے اڈے آباد ہوگئے،جوئےسٹے کا کام عروج پر پہنچ گیا اسمگلنگ بھی چلتی رہی اور غلام نبی میمن کی نوکری بھی ، غلام نبی میمن کراچی میں اپنی ٹیم بناناچاہتے تھے لیکن تگڑی سفارش کے آگے ہتھیار ڈال دیتے تھے غلام نبی میمن کو عرفان بلوچ کی ضرورت پڑی تو نہ ملا، کراچی پولیس آفس میں پیر محمد شاہ کی خواہش کا اظہار کیا تو ذوالفقار لاڑک کو بھیج دیاگیا،سائوتھ زون میں اپنی پسند کے ڈی آئی جی اور ایس ایس پی کی سفارش کی تو وہ بھی نہ مل سکے۔ویسٹ زون میں خاتون پولیس افسرنےبھی مایوس کیا ، غلام نبی میمن کراچی کو سمجھ نہ پائے یا کسی خوش فہمی میں مارے گئے یہ تو اب کراچی کے سابق پولیس چیف ہی جانتے ہوں گے ۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ آئی جی سندھ مشتاق مہر بھی غلام نبی میمن سے خوش نہیں تھے،غلام نبی میمن کسی افسر کی سفارش کرتےتو جواب ملتا”کوئی جونیئر بہتر پولیس افسر لگادیں”جس پر غلام نبی میمن "جی سر” کہہ کر فون کاٹ دیتے،غلام نبی میمن کے منصوبے ناکام ہوگئے،امتحان پاس تھانیدار کرپشن میں ملوث نکلے ، چوری ، ڈکیتی کا ہر مقدمہ درج کرنے کی پالیسی بھی ناکام ہوگئی ، کراچی میں تعینات نکمے اور نالائق پولیس افسران امن و امان کی صورتحال پر قابو پانے میں ناکام رہے ،سی سی ٹیوی کیمرے تو لگ گئے لیکن شناخت کے باوجود ملزمان کی گرفتاری کی شرح نہ ہونے کے برابر تھی،شہر قائد میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کے ملزمان اب تک گرفتار نہ ہوسکے جن سے تھانے نہیں چل سکتے وہ ضلع چلانے لگےایس ایس پیز کی کارکردگی بھی غلام نبی میمن کو لے ڈوبی۔
تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ نہیں بنتا لیکن پیپلزپارٹی کی خوشامد کیلئے مقدمہ درج کیا گیا تو وفاقی حکومت بھی غلام نبی میمن سے ناراض ہوگئی،ملیر کی زمین پر پولیس کی سرپرستی میں قبضہ کوئی نئی بات نہیں،رائو انوار اس پوسٹنگ کو انجوائے کرتے تھے اب غلام نبی میمن کے ہوتے ہوئے بحریہ ٹائون میں واقع گوٹھوں پر قبضہ حیران اور پریشان کن تھا،دلچسپ بات تو یہ ہے کہ گڈاپ تھانے کا ایس ایچ او بھی وزیراعلیٰ سندھ ہٹا رہے ہیں ، نہ اس معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی نہ ہی کسی کو قصوروار ٹھہرایا گیا ، غلام نبی میمن صاحب سمجھ گئے ہوں گے سیاست کے سینے میں دل نہیں ہوتا اس لیے آصف علی زرداری ایسا دل ہی نہیں رکھتے جو ٹوٹے ۔
آئی جی سندھ مشتاق مہر کے اغواء ہونے کے بعد عمران یعقوب منہاس وہ پہلے افسر تھے جنہوں نے احتجاجاً چھٹیوں پر جانے کا فیصلہ کیا تھا،اُمید ہے غلام نبی میمن نہ سہی عمران یعقوب منہاس کراچی میں اپنی ٹیم بنا کر کرمنلز کو نکیل ڈالیں گے اور کرپٹ پولیس افسران کے خلاف اپنی روایت کو برقراررکھتےہوئےکارروائیاں ضرور کریںنگے،سازشی اور سفارشی ٹولے کو مایوس کریں گے اگر عمران یعقوب منہاس کامیاب ہوگئے تو یاد رہیں گے ورنہ ایڈیشنل آئی جی کراچی کی پوسٹنگ کیلئے مزید افسران لائن لگائے کھڑے ہیں۔








