کھرا سچ ایک بار پھر سرخرو، 6 سال پہلے نشاندہی سچ ثابت،جنید جمشید سمیت 47 لوگوں کا مجرم پکڑا گیا
باغی ٹی وی سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ کئی ایک خبریں اور رپورٹ ہیں جن کو بیان کرنے کے بعد دل کرتا ہے ، خدا کرے یہ سچ ثابت نہ ہو . کیونکہ اس رپورٹ کےسچ ہونے سے بہت زیادہ نقصان دہ چیز سامنے آتی ہے . اس طرح کی ایک خبر جو کافی عرصہ پہلے ہم نے بتائی تھی آج وہ من و عن سچ ثابت ہوئی ،
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ ایسی خبروں کے فالو اپ کرنے پر بھی دل کافی رنجیدہ ہوتا ہے . لیکن ہماری اس رپورٹ کو بلیک میلنگ کہنے کی بجائے اگر اس پر ایکشن لیا جاتا تو شاید اتنی قیمتی جانیں بچ جاتیں. لیکن افسوس کہ ہم کو اس وقت یہ کہا گیا کہ ایسی باتیںکر کے کھرا سچ ہمیں بلیک میل کر رہا ہے .
ان کا کہنا تھا کہ بلیک میلنگ کیا ہوتی ہے ، بلیک میلنگ یہ ہے کہ ہم کسی کے متعلق کوئی رپورٹ کریں اور کہیں کہ بدلے میں ہم یہ کچھ دو ورنا یہ بتا دیں گے . لیکن اس رپورت کے متعلق ہم نے کیا تقاضا کیا تھا بلکہ ہم نے صرف یہ کیا تھا کہ ہماری توجہ سے کوئی نقصان سے بچ جائے .
ان کا کہنا تھا کہ : قومی ایئرلائن ڈائریکٹر انجینرنگ مقصود احمد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔گرفتاری ایئرلائن میں سوا ارب روپے کے اسکینڈل کی کڑی ہے، ایف آئی اے کے مطابق ملزم کیخلاف کارپوریٹ کرائم سرکل نے مقدمہ بھی درج کرلیا۔
اسکینڈل بی کلاس بہتر بنانے کیلئے غیرقانونی معاہدوں کا ہے،اس معاہدے سے قومی خزانے کو سوا دو ارب روپے کا نقصان پہنچا۔ترجمان نے بتایا کہ آڈٹ پیرا کےتحت غیر ملکی کمپنیوں سےغیرقانونی معاہدےکئےگئےتھے، کارپوریٹ کرائم سرکل کراچی نے معاملے پر تحقیقات کا آغاز کیا اور ٹھوس شواہد کے بعد سابقہ ڈائریکٹر انجینئرنگ مقصوداحمد کو گرفتار کر لیا۔
مبشر لقمان کا کہنا تھا حویلیاں میں ایک طیارہ تباہ ہوا تھا جس میں جنید جمشید شہید ہوئے تھے . ان کے ساتھ دیگر 47 افراد شہید ہوگئے تھے . اس حادثے میں اس وقت کے ٹیکنیکل سٹاف نے مجرمانہ غفلت کی تھی اور ان کے سربراہ ڈائریکٹر انجینرنگ مقصود احمد نے اس وقت کہا تھا کہ کھرا سچ والے ہمیں بلیک میل کر رہے ہیں.
ان کا کہنا تھا کہ چار جنوری 2015 کو کھرا سچ نے اے ٹی آر جہاز کے پرزوں کی تفصیل بیان کی تھی. ان کا کہنا تھا کہ اس ویڈیو کو دیکھ سکتے ہیں جس میں میں نے کہا تھا کہ اللہ کر میری بات غلط ثابت ہوجائے . اللہ کرنے میر ریسرچ غلط ثابت ہوجائے.
اس وقت مبشر لقمان نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا تھا کہ اے ٹی آر کو جب فرانس سے خریدا گیا تو اس وقت ایویلو ایشن ٹیم نے اس کو نہ خریدنے کی تجویز تھی . لیکن مینجمنٹ نے اس رپورٹ کے باوجود اس کو خریدا ، ان طیاروں میں سے دو کے تو انجن ہی بند ہوگئے تھے لیکن اللہ نے ان کو حادثے سے بچا لیا تھا.
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ میں جنوری 2015 کو اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ کیسے اس جہاز کے پروفائلر فیل ہوگئے تھے . کیسے اس ڈی آئی سی ایس پر پنگے لیے گئے ، کیسے پیسے بچانے کے لیے کھابے کھائے گئے. اس انجینئر مقصود احمد نے کیا کیا کیا ، اس کی تفصیل بھی عجیب ہے .
مبشر لقمان نے اپنی اس رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ اس جہاز کے پروپیلر کی مرمت کے لیے لوکل کمپنی سے سازو سامان لیا جارہا ہے . جبکہ جہاز بنانے والے کمپنی نے متعدد بار یہ پی آئی اے کو ورننگ دی کے آپ ایسا نہ کریں لیکن انہوں نے اپنی من مانی کی . کمپنی نے کہا غیر معیاری سامان لگانے سے جہاز غیر محفوظ ہو سکتا ہے اور ہو جانا ہے جس سے نقصان ہوسکتا ہے .