اسلامی نظریاتی کونسل ممبران کی وزیراعظم سےملاقات: ایسی بات کہہ دی کہ فتوے لگانےوالوں کی زبانیں بند

0
57

اسلام آباد:اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ممبران کی وزیراعظم سے ملاقات:وزیراعظم نے ایسی بات کہہ دی کہ فتوے لگانے والوں کی زبانیں بند ہوگئیں،اطلاعات کے مطابق آج وزیر اعظم عمران خان سے اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز اور کونسل ممبران نے اسلام آباد میں اہم ملاقات کی

اس اہم ملاقات میں وزیر برائے مذہبی امور پیر ڈاکٹر نور الحق قادری، وزیر مملکت فرخ حبیب، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل اور نمائندہ خصوصی مولانا طاہر اشرفی ملاقات میں موجود بھی۔

وزیراعظم عمران خان سے اس اہم ملاقات میں اسلامی نظریاتی کونسل کےممبران میں علامہ سید ضیاء اللّٰہ شاہ بخاری , ڈاکٹر عمیر محمود صدیقی، مولانا نسیم علی شاہ، سید محمد حبیب عرفانی، علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر، مفتی محمد زبیر، پیرزادہ جنید امین، مولانا حامد الحق حقانی، محمد حسن حسیب الرحمان اور ابوالحسن محمد شاہ،

مولانا محمد حنیف جالندھری، جسٹس (ر) محمد رضا خان، محمد شفیق خان، جسٹس (ر) منظور حسین گیلانی علامہ سید افتخار حسین نقوی، جاوید عامر عثمان اور پروفیسر ڈاکٹر فرخندہ منصور صاحبہ شامل۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے ریسرچ ڈیپارٹمنٹ کے افسران بھی شریک ہوئے

اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کا کردار پاکستان کو ریاست مدینہ کے خطوط پر استوار کرنے میں اہمیت کا حامل ہے۔ریاست مدینہ کے دو سنہرے اصول جن میں انصاف اورعوامی فلاح شامل ہیں، ہماری ترقی کا ضامن بن سکتے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ مغرب نے انہی اصولوں کو اپنا کر ترقی کی۔ وہاں کوئی قانون سے بالاتر نہیں اور انصاف کا بول بالا ہے۔ بد قسمتی سے پاکستان کو حقیقی اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے بارے میں پہلے کسی لیڈر نے نہیں سوچا۔میں نے سیاست صرف اسی لیے شروع کی کہ ریاست مدینہ کے اصولوں کو لاگو کر کے غریب کی خدمت کر سکوں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے مغرب کو بہت قریب سے دیکھا ہے اور اسی نتیجے پر پہنچا ہوں کہ اسلام کے رہنما اصولوں اور سنت نبوئ ﷺ پر عمل پیرا ہو کر ہی پاکستان فلاحی اور ترقی یافتہ ملک بن سکتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ مغربی اقدار ہم سے مختلف ہیں اور ہماری نوجوان نسل کو اس ضمن میں رہنمائی درکار ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل نوجوان نسل کی اصلاح میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ اسلام نے ہی کمزور طبقے کو طاقتور بنایا، خواتین کو حقوق مہیا کیے۔

اسلام کے رہنما اصولوں پر عمل پیرا ہو کر ہی انصاف کا نظام رائج ہو سکتا ہے اور ہم کرپشن سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔ ریاست مدینہ کے نظام تک کا سفر ایک جہد مسلسل ہے جس میں معاشرے کے تمام طبقات بشمول مذہبی رہنماؤں کا کردار اہم ہے۔

اسلامی نظریاتی کونسل کے چیرمین اور ممبران نے تحفظ ناموس رسالت ﷺ ، اسلاموفوبیا کے بارے بیانئے، کشمیر اور فلسطینیوں کے حقوق کا مقدمہ لڑنے پر وزیر اعظم عمران خان کو بھر پور خراج تحسین پیش کیا۔

Leave a reply