حکومت یکساں تعلیمی نصاب کے نام پر اسلامی اقدار وروایات میں تبدیلی سے باز رہے ،ْاسد اللہ بھٹو

0
37

ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر اسد اللہ بھٹو کی زیر صدارت ادارہ نور حق میں صوبائی کونسل کا ہنگامی اجلا س منعقد ہوا ،کونسل نے یکساں تعلیمی نظام کے نام پر نصاب سے اسلامی اور قرآنی مضامین کو نکالنے ،تمام مساجد و مدارس کو محکمہ اوقاف کے ماتحت کرنے اور مساجد و مدارس میں قائم ٹرسٹ کی رجسٹریشن کے لیے لاکھوں روپے رشوت وصول کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت یکساں تعلیمی نصاب کے نام پر اسلامی اقدار وروایات میں تبدیلی سے باز رہے ،ملک میں اس وقت اصل کشمکش مغربی تہذیب اور اسلامی تہذیب کے درمیان ہے ،بد قسمتی سے حکمران طبقوں نے اپنے اپنے دور حکومت میں مغربی ایجنڈے اور تہذیب کو پروان چڑھانے اور اسلامی اقدار کو مٹانے کی ناکام کوشش کی ہے ،تمام مسالک و مکاتب فکر کے باہمی اختلافات سے مغربی آلہ کاروں کو تقویت پہنچی ہے اس لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ اسلامی اقدار و روایات کی حفاظت کے لیے تمام مسالک سے وابستہ افراد متحد و متفق ہوکر جدوجہد کریں ،کراچی سمیت سندھ بھر میں تمام علمائے کرام منبر و محراب کے ذریعے عوام میں شعور بیدار کریں ۔
ملی یکجہتی کونسل کے اجلاس میں امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ محمد حسین محنتی ،جمعیت علمائے پاکستان کے قاضی احمد نورانی ،نائب امراء کراچی برجیس احمد ، مسلم پرویز،اسلامی تحریک پاکستان کے سید ناظر عباس تقوی،سکریٹری اطلاعات جماعت غرباء اہل حدیث پاکستان عمران احمد سلفی اور حشمت اللہ صدیقی ،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کراچی کے سید اعجاز احمدمصطفی،فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے صابر ابومریم ،سکریٹری مجلس وحدت المسلمین محمد صادق جعفری اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔
اسد اللہ بھٹو نے مزیدکہاکہ مساجد و مدارس ملک کے نظریاتی تشخص اور سلامتی کے محافظ ہیں، ان کے خلاف سازشیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے،یکساں نظامِ تعلیم کے نام پر اسلامی تعلیم ، نظریاتی تشخص اور تہذیبی اقدار کو نصاب سے نکال کر نوجوان نسل کو اپنے مذہب اور تاریخ سے دور کرنے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ محمد حسین محنتی نے کہا کہ موجودہ حکومت نے دینی مدارس و مساجد کو ٹارگٹ بنایا ہے اور اس کے لیے رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں ،یکساں تعلیمی نصاب کی آڑ میں مدارس کے اپنے نصاب کو ختم کر کے مغربی نصاب ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے ،ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام مکاتب فکر سے وابستہ افراد اسلامی اقدار وروایات کی حفاظت کے لیے متحد ہوکر جدوجہد کریں ۔

Leave a reply