یروشلم :اسرائیل نے حماس کے خلاف جنگ افرادی قوت سے نہیں حکمت عملی سے جیتی:اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ حقائق بھی بتادیئے،اطلاعات کے مطابق اسرائیلی میڈیا نے یہ انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے حماس اور اسلامی جہاد کے خلاف جنگی افراد قوت اوروسائل نہیں بلکہ حکمت عملی اورایک نئی جدید ٹیکنالوجی سے جیتی ہے
اس حوالے سے یروشلم پوسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی افواج نے مصنوعی ذہانت جسے آرٹیفشیل انٹیلی جینس کا نام دیا جاتا ہے کے ذریعے جنگ جیتی ہے ،
اس حوالے سے اسرائیل وزارت دفاع کے ایک اعلیٰ انٹلیجنس کور کے سینئر افسر نے بتایا ،کہ اسرائیل نے "پہلی بار ، مصنوعی ذہانت دشمن سے لڑنے میں کلیدی ٹیکنالوجی اورساتھ ساتھ بہترین حکمت عملی سے استفادہ حاصل کیا
اسرائیلی وزارت دفاع کے سنیئر افسر کا کہنا ہےکہ یہ پہلی مرتبہ تکنیک استعمال کی گئی ہے جس کے بھرپورفوائد حاصل ہوئے ہیں
غزہ کی پٹی میں 11 روز تک جاری رہنے والی لڑائی میں ، اسرائیلی فوج نے حماس اور فلسطینی اسلامی جہاد اہداف کے خلاف شدید حملے کیے۔اسرائیلی وزارت دفاع کے سنیئر اہلکار نے بتایا کہ اس نے دو گروپوں سے تعلق رکھنے والے اہم انفراسٹرکچر اور اہلکاروں کو نشانہ بنایا۔
اس اہلکار کے مطابق اسرائیلی افواج نے ایک جدید ترین تکنیکی ٹھوس پلیٹ فارم قائم کیا جس نے غزہ کی پٹی میں دہشت گرد گروہوں کے تمام اعداد و شمار کو ایک نظام پر مرکوز کردیا۔ جس نے انٹلیجنس کے تجزیہ اور نکالنے کے قابل بنایا۔
انٹیلیجنس کور ایلیٹ یونٹ ، یونٹ 8200 کے سپاہیوں نے الگورتھم اور کوڈ کا آغاز کیا جس کے نتیجے میں "الکیمسٹ” ، "انجیل” اور "حکمت کی گہرائی” کے نام سے کئی نئے پروگرام شروع ہوئے ، جو لڑائی کے دوران تیار اور استعمال ہوئے تھے۔
سگنل انٹلیجنس (سگنل) ، بصری انٹیلیجنس (VISINT) ، ہیومن انٹیلی جنس (HUMINT) ، جغرافیائی انٹیلیجنس (جیوینٹ) اور مزید بہت کچھ استعمال کرتے ہوئے ڈیٹا اکٹھا کرنا ، IDF کے پاس خام اعداد و شمار کے پہاڑ ہیں جن کو انجام دینے کے لئے ضروری کلیدی ٹکڑوں کو تلاش کرنے کےلیے اس پر قابو پا یا
"انجیل” نے فوجی انٹلیجنس کے ریسرچ ڈویژن میں فوجیوں کے لئے سفارشات پیدا کرنے کے لئے استعمال کیا ، جس نے انہیں معیاری اہداف تیار کرنے کے لئے استعمال کیا اور پھر انہیں حملہ کرنے کے لئے آئی اے ایف کے حوالے کردیا۔
ایسے ہی دیگراہم مواقع اورمقامات پراسرائیلی ماہرین نے بڑی عقلمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حماس کی کمرتوڑکررکھ دی
اسرائیلی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ وہ اس بات پرخوش ہیں کہ ان کی جدید حکمت عملی بہت ہی کارگررہی جس کومستقبل میں بھی استعمال کیا جائے گا