کسانوں کے لیے وزیر اعظم نے بڑے اقدام کی نوید سنا دی
وزیراعظم عمران خان نے ٹیلی فون پر عوام کے سوالوں کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ہمارامسئلہ یہ تھا کہ زرات پر توجہ ہی نہیں دی گئی..دنیا کے اندر تمام چیزوں پر تجربات ہوتے ہیں.ہماری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نیچے چلی گئیں..قانون بنایا کہ کسانوں کو گنے کا پیسہ فوری دیا جائے،ماضی میں کسانوں کو گنے کی قیمت وقت پر نہیں ملتی تھی،ماضی میں چینی پر سٹہ کھیلا جاتا تھا،پہلی بار کسانوں کو وقت پر پورا پیسہ ملا،
عمران خان کا کہنا تھا کہ اس با رپاکستان میں ریکارڈ فصلیں ہوئی ہیں.کسانوں کی مدد کیلئے ٹیکنالوجی کا استعمال کریں گے،ماضی میں ہمارامسئلہ یہ تھا کہ زراعت پر توجہ ہی نہیں دی گئی ،
سب سے پہلے ہیلتھ کارڈ خیبر پختونخو امیں لائے تھے.،خیبرپختونخوا میں 10 ارب روپے خرچ ہوچکے ہیں،ساہیوال اور ڈی جی خان میں سب کو ہیلتھ کارڈ فراہم کردیئے گئے ہیں،سال کے آخر تک پورے پنجا ب میں ہیلتھ کارڈ دیئے جائیں گے،غریب گھرانے میں بیماری آجائے تو ان کیلئے بڑی مشکل ہوجاتی ہے،حکومت کے پاس اتنا پیسہ نہیں ہے کہ پورے ملک میں اسپتال بنائے جائیں،
عمران خان کا کہنا تھا کہ دیہاتوں میں زیادہ تر بی ایچ یوز خالی پڑے رہتے ہیں،پرائیویٹ سیکٹر اس لیے دیہات نہیں آتا کہ غریب لوگوں کے پاس پیسہ نہیں ہوتا،کبھی ہمارے ملک میں اتنا زیادہ ٹیکس اکٹھا نہیں ہوا
وزیراعظم عمران خان نے ٹیلی فون پر عوام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ مشکل کے بعد آسانیاں آئیں گی،میں نے ساری زندگی جدوجہد میں گزاری.ہمیں بہت مشکل وقت میں حکومت ملی.جب حکومت میں آئے تو بیرونی اور اندرونی قرضوں کا بوجھ تھا،
عمران خان کا کہنا تھا کہ محنت کے بعد انسان اوپر جاتا ہے،کبھی کسی حکومت کو اتنے مسائل نہیں ملے جتنے ہمیں ملے،کسی کو امید بھی نہیں تھی کہ جی ڈی پی گروتھ4 فیصد ہوگی،ماہرین کے مطابق جی ڈی پی گروتھ 4 فیصد سے بھی اوپر جائےگی،ٹریکٹرز اور موٹرسائیکلوں کی فروخت میں اضافہ ہوگیا ہے،
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے پہلے دن ہی کہا تھا کہ حکومت نااہل ہے،اپوزیشن نے کہا این آر او دے دو تو آپ اہل ہوں گے.اپوزیشن کو سمجھ ہی نہیں آرہا کہ اتنی گروتھ کیسے ہوگئی،اللہ تعالیٰ نے ہمیں مشکل وقت سے گزار ہے،ہم مزید آگے بڑھیں گے،
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا ایک بورڈ بنایا ہے جو فیصلہ کرے گا کہ کون سی ہاوَسنگ سوسائٹی لیگل ہے.کئی سوسائٹیاں غیر قانونی ہیں جن میں کافی لوگ رہے ہیں ان کیلئے نظام لارہے ہیں.اگر بھارت سے تعلقات بناتے ہیں تو یہ کشمیر کے لوگوں سے غداری ہوگی.ہم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں ہمیں پتہ ہے انہوں نے کتنی قربانیاں دی،
کشمیریوں کے خون پر پاکستان کی تجارت بہتر نہیں کرسکتے.مسئلہ فلسطین کا حل ظلم نہیں ہے،امریکہ میں لوگ فلسطینیوں پر ظلم کے خلاف کھڑے ہورہے ہیں،فلسطینیوں کو اپنا گھر دینا ہوگا،سارے پاکستان میں پانی کا مسئلہ ہے،
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا ہماری حکومت 10ڈیمز بنارہی ہے،جو ڈیم 50سال پہلے بننے چاہیے تھے وہ اب بن رہے ہیں،صوبوں کے حصے میں پانی کی کمی آرہی ہے،صوبوں میں پانی کی منصفانہ تقسیم ہونی چاہیے.
صوبوں کے اندر پانی کی تقسیم کا بہت بڑا مسئلہ ہے.کمزور غریب کسان کے پاس پانی نہیں پہنچتا اس کاپانی چوری ہوجاتا ہے،طاقت وار اپنی زمین میں پانی لے جا تا ہے اور کمزور کی زمین سوکھی رہ جاتی ہے.کمزور لوگوں کو پانی پہنچانا سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے.
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا سندھ حکومت کو رینجرز کی سہولیات مہیا کرنے کو تیار ہیں.راولپنڈی کو رنگ روڈ کی بہت ضرورت ہے.مجھے انفارمیشن ملی کہ رنگ روڈ میں فراڈ ہورہا ہے ،پتہ چلا کہ رنگ روڈ کے ذریعے لوگوں کو فائدہ پہنچایا جارہا ہے،اینٹی کرپشن کی ٹیم رنگ روڈ منصوبے پر انکوائری کررہی ہے،
وزیراعظم عمران خان کی قوم سے براہ راست گفتگو جاری ہے . اگرعوام اپوزیشن کا مقصد ہوتا تو اب تک یہ حکومت گراچکے ہوتے، یہ بجٹ میں رکاوٹ بننے کی کوشش کریں گے لیکن یہ کامیاب نہیں ہوں گے.
ان کاکہنا تھا کہ اگر عوام اپوزیشن کا مقصد ہوتا تو اب تک یہ حکومت گراچکے ہوتے،یہ بجٹ میں رکاوٹ بننے کی کوشش کریں گے لیکن یہ کامیاب نہیں ہوں گے.