سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے گفتگو میں کہا کہ پیپلز پارٹی کی آدھی سے زیادہ قیادت سندھ کو لوٹنے اور تباہ کرنے کے الزام میں نیب کی عدالتوں میں ہے۔ حلیم عادل شیخ ڈاکؤں اور لٹیروں کو بے نقاب کرتا رہے گا۔
مقامی عدالت نے ملیر میں تجاوزات آپریشن کیخلاف ایم نائن موٹروے بلاک کرنے اور کارسرکارمیں مداخلت کے مقدمے میں آئندہ سماعت پر گواہ کو ہر صورت پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
کراچی ملیر کورٹ میں عدالت کے روبرو ملیر میں تجاوزات آپریشن کے خلاف ایم نائن موٹروے بلاک کرنے اور کارسرکارمیں مداخلت کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔
حلیم عادل شیخ اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت کے روبرو مقدمے کا گواہ پیش نہیں ہوسکا۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہ کو ہر صورت پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 10 جولائی تک کے لئیے ملتوی کردی۔ عدالت نے حلیم عادل شیخ کی حاضری سے استثنی کی درخواست منظور کرلی۔
سماعت کے موقع پر اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے گفتگو میں کہا کہ چیف جسٹس نے کہا کہ پورے ملک میں ترقی ہورہی ہے، سندھ کو تباہ کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کتوں کے کاٹے جانے پر 2 ایم پی ایز کو معطل کیا گیا تو عدالتوں کو راکٹ لانچرز سے اڑانے کی دھمکیاں دیں۔ 468 ارب کے بجٹ کے باجود سندھ میں ڈاکو راج قائم ہے۔
پکے کے ڈاکوؤں کو ختم کئے بغیر کچے کے ڈاکؤں کو روکا نہیں جاسکتا۔ تھر میں 5 سو بچے مرگئے، مٹھی اسپتال میں ایم ایس ڈانس پارٹی کررہا ہے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ میں پانی کا مسئلہ ہے۔ حلیم عادل شیخ کے علاقے کا پانی بند کردیا گیا ہے۔








