سڈنی: آسٹریلیا میں کورونا کی بھارتی قسم نے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ آسٹریلوی وزیر اعظم کی کورونا کی نئی لہر سے نمٹے کی حکمت عملی مرتب کرنے کے لیے قومی سربراہوں کے ساتھ ہنگامی اجلاس طلب کیاتھا جس میں آسٹریلیا کے ساتھ شہروں مین مکمل لاک ڈاون نافذ کر دیا گیا ہے –
باغی ٹی وی : عہدیداروں میں بدھ کے روز معمولی کیس میں اضافے کی اطلاع ملی ہے ، جس میں 200 سے زیادہ مقدمات ہیں آدھی آبادی – 12 ملین سے زیادہ افراد – سڈنی ، برسبین ، پرتھ ، ڈارون ، ٹاؤنس وِل اور گولڈ کوسٹ میں رہائش پذیر گھر کے احکامات کے تحت ہیں۔

بدھ کے روز ، آسٹریلیا کے شہر ایلس اسپرنگس نے بھی جنوبی آسٹریلیا میں معاملات سامنے آنے کے بعد اچانک لاک ڈاؤن نافذ کر دیا تھا
حکام کو خدشہ ہے کہ وائرس اب قریبی ابورجنل برادریوں میں پھیل سکتا ہے جو پہلے ہی خطرے سے دوچار ہیں۔
بدھ کے روز ملک بھر میں ، ریاستی رہنماؤں نے کہا کہ نئے معاملات سامنے آنے کے بعد انہیں "نازک صورتحال” کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
بہت سارے رہنماؤں نے ویکسینیشن کا ععمل تیز پر زور دیا ہے کیونکہ صرف 5٪ آبادی کو مکمل طور پر ویکسین لگائی گئی ہے۔
پیر کے روز ایک بڑے یو ٹرن میں ، وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ 40 سال سے کم عمر کے ہر فرد کو اپنے جی پی سے بات کرنے کے بعد وہ آسٹرا زینیکا ویکسین لے سکتا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق پیر کے روز آسٹریلوی وزیر اعظم کی کورونا کی نئی لہر سے نمٹے کی حکمت عملی مرتب کرنے کے لیے قومی سربراہوں کے ساتھ ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا سڈنی میں کورونا کے انتہائی تیزی سے پھیلنے والے ڈیلٹا ویئریئنٹ (کورونا کی بھارتی قسم) نے اپنے پنجے گاڑ دیے ہیں اور اب تک اس کے 128 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
سڈنی کےعلاوہ کوئنزلینڈ اورمغربی آسٹریلیا میں بھی ڈیلٹا ویریئنٹ کے کیسز ریکارڈ ہورہے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق آسٹریلوی حکام نے اسے ’ نازک صورتحال ‘ قرار دیتے ہوئے لاک ڈاؤن اور سرحدیں بند کرکے کیسز کی تعداد کو کم رکھنےکی کوشش کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس ہنگامی میٹنگ میں قرنطینہ کے نئے قواعد اور ویکسین نیشن کو ہر کسی کے لیے لازم قرار دینے جیسے اہم اقدامات پر بھی غور کیا گیا۔ اتنے مہینوں میں یہ پہلی بار ہے جب ملک کے مختلف حصوں سے ایک وقت میں کورونا کے اتنے کیسز سامنے آئے ہیں۔
آسٹریلیا کے رکن پارلیمنٹ جوش فرائیڈین برگ نے کوویڈ-19 رسپانس کمیٹی کے اجلاس کے بعد اے بی سی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ میں سمجھتا ہوں کہ ہم کورونا کی نئی اور زیادہ خطرناک قسم کے ساتھ اس وبا کے نئے دور میں داخل ہورہے ہیں‘ کورونا انفیکشن میں اضافے کے بعد بروقت سڈنی اور ڈارون میں لاک ڈاؤن اور چاروں ریاستوں میں پابندیاں مزید سخت کر دی گئیں ہیں۔
پیر کے روز نیو ساؤتھ ویلز کی پریمیئر گلیڈیز برجیکلائین کا کہنا تھا ان کی ریاست میں ڈیلٹا ویئریئنٹ کے 18 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جب کہ گزشتہ روز 30 کیسز سامنے آئے تھے جب کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 59 ہزار افراد کے کورونا کے ٹیسٹ کیے گئے ہیں، جس کے بعد نیو ساؤتھ ویلز کی ریاستی حکومت نے گریٹر سڈنی، بلیو ماؤنٹین، سینٹرل کاسٹ اور وولون گونگ میں مزید دو ہفتوں کے لیے سخت لاک ڈاؤن نافذ کردیا ہےتاہم سڈنی میں صورت حال زیادہ باعث تشویش ہے جہاں 50 لاکھ رہائشی گھروں پر رہ کر کام کر رہے ہیں۔








