عرش والے میری توقیر سلامت رکھنا
فرش کے سارے خداؤں سےالجھ بیٹھا ہوں
عمران خان جہاں ایک طرف دنیا کے سامنے ہیرو بن کر ابھر ہیں اور دنیا میں واحد مرد مجاہد ہے جس نے امریکہ کو آنکھیں دکھائیں اور سپرپاور کو نو مور کہا۔ کل جیسے ہاؤس میں کھڑے ہوکر عمران خان نے اپنی 74 سالہ تاریخ کی سب سے بڑی پالیسی بیان کی جس نے عالمی طاقتوں کی نیندیں حرام کردیں. اس کے بعد امریکہ کا پہلا خطرناک وار اسرائیل کی شکل میں لانچ ہوچکا ہے اور ایک ایسا عمران خان کے خلاف افغان طالبان سے منسوب کرکے سکینڈل لانچ کیا اور اس سکینڈل کی ٹائمنگ بہت اہم ہے۔ اسرائیل کے جریدے ہیرٹز نے یہ انکشاف کیا ہے اب طالبان یہ فیصلہ کریں گے پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرے۔ پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرنے جارہا ہے۔ اس کے پیچھے کہانی بہت پیچیدہ ہے, کیا پاکستان نے طالبان کے دباؤ میں آکر فوجی اڈوں کے بدلے اسرائیل کو تسلیم کرلیا ہے؟ پوری قوم یہ جاننا چاہتی ہے، تو اسکا آج مکمل جواب آپکو ملے گا۔ ہمارے ہمسائے ملک میں اس وقت خانہ جنگی کا راونڈ ون شروع ہوچکا ہے جو کہ پاکستان کیلئے بہت خطرناک ہے لیکن پاکستان نے جیسے ہی بروقت فیصلے کیے امریکہ کے خواب چکنا چور کردیے، امریکہ اس جنگ میں پاکستان کو تنہا کرنا چاہتا تھا، لیکن وہ ناکام ہوا تو اس نے نیا محاذ کھولنے کا فیصلہ کیا۔ اسرائیل ایک ایسا مسئلہ ہے جس پر پوری پاکستانی قوم ایک ہوجاتی ہے اور ہم اس دہشتگرد ناجائز ملک سے نفرت کرتے ہیں کیونکہ انھوں نے فلسطین پر ناجائز قبضہ کیا۔ اور یہی وجہ ہے آج پاکستانی قوم عربوں سے اس وجہ نفرت کرنا شروع ہوگئ ہے کہ انھوں نے چند ٹکوں کی خاطر اسرائیل کو تسلیم کیا اور امت مسلمہ کا سودا کیا۔
یہ اسرائیل کو پتا ہے کہ جب ہمارا گندہ نام عمران خان کے ساتھ جڑے گا تو عمران خان کی مقبولیت پاکستان میں کم ہوگی، کیونکہ پاکستان میں چند اشرافیے کے لوگ عمران خان کو یہودی ایجنٹ بھی کہتے ہیں تو یوں عمران خان کے خلاف پوری قوم کھڑی ہوجائے گی۔ 2001 میں جب امریکہ پر حملہ ہوا تو پوری دنیا امریکہ کو گود میں بیٹھ گئی، یہاں تک کہ اقوامِ متحدہ نے امریکہ کو حکم دیا کو وہ افغانستان پر چڑھائی کردے، پاکستان نے اس وقت افغان طالبان کو کہا اگر اسامہ بن لادن کو امریکہ کے حوالے کردو تو یہ خطرہ ٹل سکتا ہے لیکن افغان طالبان نہ مانے۔ امریکہ ہماری کمزوریوں سے واقف ہے۔ یہی 2001 والی صورتحال دوبارہ پیدا ہوچکی ہے، اب امریکہ حافظ سعید اور طالبان لیڈرز کو پاکستان سے مانگ رہا ہے لیکن پاکستان اب ڈٹ گیا ہے، کچھ ہی دن پہلے اقوام متحدہ نے امریکہ کے زیر اثر ایک رپورٹ شائع کی کہ پاکستان داعش کو پاک افغان بارڈر پر پناہ دے رہا ہے اور پاکستان انھیں افغانستان میں استعمال کررہا ہے، امریکہ کا پلان یہ ہے کہ وہ پہلے پاکستان کو بدنام کرے پھر اقوام متحدہ اسے حکم دے گا کہ تم افغانستان پر بھی چڑھ دوڑو اور پاکستان پر بھی یہ ساری گیم امریکہ رچانے کی کوشش کررہا ہے۔ اس کے بدلے یہ پاکستان کو کہا جارہا ہے کہ اگر اسرائیل کو پاکستان تسلیم کرتا ہے تو یہ خطرہ ٹل سکتا ہے کہ افغان طالبان اور حافظ سعید کوہمارے حوالے کردو اور ہم پھر بغیر بتائے آپریشن نہیں کریں گے۔ لیکن پاکستان اب کسی جنگ میں شرکت کرنے کیلئے تیار نہیں، اور امریکہ اپنے پینترے چلنے کی پوزیشن میں ہے وہ ہے اسرائیل ماڈل۔ لیکن پاکستان نے کمال کے پتے کھیلے کہ اگر افغان طالبا ن بھی طاقت کے زور پر آئیں گے ہم اپنا بارڈر سیل کردیں گے جو بڑا مثبت اشارہ تھا پوری دنیا کو، تو امریکہ کو لگ کہاں سے رہی ہے وہ اسے سمجھ نہیں آرہی ہے








