صحافیوں اور بیوروکریٹس کو نکیل ڈالنے کا بل منظور

0
28
وزیراعلیٰ کا انتخاب، ن لیگ تیار،اراکین ہوٹل پہنچ گئے،پی ٹی آئی کو پھر لگنے والا ہے بڑا جھٹکا

پنجاب اسمبلی کا صحافیوں اور بیوروکریٹس کے خلاف خوفناک اقدام پنجاب اسمبلی نے صحافیوں اور بیوروکریٹس کو نکیل ڈالنے کا بل منظور کر لیا

اب کوئی بھی بیوکریٹس یا صحافی اسمبلی میں تلخ کلامی کرئے گا تو سزا بھگتے گا۔ ممبرز تحفظ استحقاق بل گزشتہ روز پنجاب اسمبلی سے منظور کرایا گیا ممبرز تحفظ استحقاق بل ایجنڈا سے ہٹ کر ایوان میں لایا گیا ۔ ممبرز تحفظ استحقاق بل پیپلز پارٹی کے مخدوم عثمان نے پیش کیا بل سے پنجاب اسمبلی کو عدالتی اختیارات مل گئے ۔ بل اسمبلی سے بغیر بحث کرائے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ ممبرز تحفظ استحقاق بل پر اپوزیشن اور حکومت ایک پیج پر آ گیے

بل کی دفعہ گیارہ اے کے تحت ممبرز کے استحقاق کی خلاف ورزی قابل سزا جرم ہو گی ۔ بل کے تحت جوڈیشل کمیٹی بنائی جائے گی جوڈیشل کمیٹی کے پاس چھ ماہ قید کی سزا اور دس ہزار جُرمانہ کرنے کے اختیارات ہوں گے اسمبلی کی جوڈیشل کمیٹی کے پاس فرسٹ کلاس مجسٹریٹ کے اختیارات ہونگے اس بل کے تحت کسی ممبر کے استحققاق کو مجروح کیا گیا تو سپیکر پنجاب اسمبلی گرفتاری کا حکم دے سکتے ہیں اس بل کے تحت اگر کوئی ایم پی اے ایوان کے اندر کی گئی تقریر میں رد بدل کے حوالے سے سپیکر کو شکایت کریگا تو وہ بھی قابل گرفت سمجھ جاے گا اس بل کے تحت سپیکر کے کنڈکٹ پر بھی کوئی بات نہیں کی جا سکے گی اس بل کے تحت سرکاری محکموں کے آفیسرز اگر اسمبلی بلانے پر نہ آے تو وہ قابل گرفت ہونگے اگر محکمے کی طرف سے غلط جواب اسمبلی کو بھیجا گیا تو اس کے خلاف کاروائی ہوگی اسمبلی کے ملازمین کی ڈیوٹی کے دوران مداخلت کرنے پر بھی متعلقہ شخص کے خلاف کاروائی ہوگی اس بل کے تحت سپیکر ایک نوٹفیکشن کے ذریعے کسی بھی شخص کی سزا کم یا بڑھا سکتا ہے بل کے تحت اسمبلی کی جوڈیشل کمیٹی کو ایک دن کے اندر سزا دینے کے اختیارات ہونگے بل کے تحت اگر کسی اسمبلی ممبر کا استحققاق مجروح ہوتا ہے تو سپیکر کے پاس اختیارات ہونگے کے وہ متعلقہ ڈسٹرکٹ آفیسر کو کہہ کر گرفتار کروانے کے بھی اختیارات ہونگے بل کے تحت سپیکر کو اختیارات ہوں گے کہ جوڈیشل کمیٹی میں کتنے ممبر رکھنے ہیں

سیکرٹری جنرل پی ایف یو جے رانا عظیم نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی سے صحافیوں کے خلاف بل کی منظوری سیاہ ترین دور سے بھی بدتر بات ہے .انہوں نے صحافی برادری کو پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے پر اپنے اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایک ہو جاو اور مل کر آواز بلند کرو .

سپریم کورٹ نے صحافی مطیع اللہ جان کے اغوا کا نوٹس لے لیا

کسی کی اتنی ہمت کیسے ہوگئی کہ وہ پولیس کی وردیوں میں آکر بندہ اٹھا لے،اسلام آباد ہائیکورٹ

پریس کلب پر اخباری مالکان کا قبضہ، کارکن صحافیوں نے پریس کلب سیل کروا دیا

صحافیوں کو کرونا ویکسین پروگرام کے پہلے مرحلے میں شامل کیا جائے، کے یو جے

پولیس جرائم کی نشاندہی کرنے والے صحافیوں کے خلاف مقدمے درج کرنے میں مصروف

بیوی، ساس اورسالی کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کے الزام میں گرفتارملزم نے کی ضمانت کی درخواست دائر

سپریم کورٹ کا سوشل میڈیا اور یوٹیوب پر قابل اعتراض مواد کا نوٹس،ہمارے خاندانوں کو نہیں بخشا جاتا،جسٹس قاضی امین

‏ سوشل میڈیا پر وزیر اعظم کے خلاف غصے کا اظہار کرنے پر بزرگ شہری گرفتار

سوشل میڈیا چیٹ سے روکنے پر بیوی نے کیا خلع کا دعویٰ دائر، شوہر نے بھی لگایا گھناؤنا الزام

میں نے صدر عارف علوی کا انٹرویو کیا، ان سے میرا جھوٹا افیئر بنا دیا گیا،غریدہ فاروقی

صحافیوں کے خلاف مقدمات، شیریں مزاری میدان میں آ گئیں، بڑا اعلان کر دیا

رانا عظیم کا کہنا تھا کہ اسی میں ہم سب کی بقا ہے آزادی صحافت کی اس جنگ میں ہم سب نے مل کر یہ بتانا ہے کہ ہم ایک ہیں اور ایسے کسی قانون کو نہیں مانتے جو صحافی بھائیوں اور آزادی صحافت کے خلاف ہو اس ضمن میں ہم نے 2 جولائی کو 3 بجے گورنر ہاوس کے باہر احتجاجی دھرنا رکھا ہے تمام دوستوں سے درخواست ہے کہ وہ تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اس دھرنا میں شرکت کریں اسی طرح 5 جولائی کو لاہور میں پنجاب اسمبلی کے باہر اور پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے کیئے جائیں گے صحافیوں کے خلاف بل کی واپسی تک احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہے گا آیئے اپنے حقوق کی جنگ کیلئے ایک ہو جائیں اور اس مظاہرے میں بھرپور شرکت کریں

Leave a reply