زمین سے 66 ہزار کلومیٹر فاصلے پر گزرنے والا نیا سیارچہ

0
42

11 کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے سفر کرتا ہوا ایک نو دریافت شدہ سیارچہ زمین سے 66 ہزار کلومیٹر کے فاصلے سے گزرتا دیکھا گیا ہے۔

باغی ٹی وی : غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 7 میٹر طویل یہ سیارچہ جسے ‘2021 این اے’ کا نام دیا گیا ہے 3 جولائی کوسعودی وقت کے مطابق صبح 7بج کر57 منٹ پر دیکھا گیا تھا۔

یہ سیارچہ زمین سے ایک قمری فاصلے تقریبا384401 کلومیٹرکے اندر2021 کے آغاز کے بعد سے اب تک گزرنے والا 68 واں سیارچہ ہے جدہ میں فلکیاتی سوسائٹی کے سربراہ انجینئر ماجد ابو زہرہ نے بتایا کہ اس سیارچے کا تعلق اپولو گروپ سے ہے۔

زمین کے قریب سے گزرنےوالا پیرس کے ایفل ٹاور سے بھی بڑا 1115 فٹ سیارچہ

یہ ایسے سیارچوں کا مجموعہ ہے جس میں 5.3 سے لے کر 12میٹر قطر کی چٹانیں شامل ہیں یہ زمین کے قریب والے سیارچوں کی اس نام نہاد فہرست میں شامل ہیں جن کی گزرگاہیں زمین کے مدار کو قطع کرتی ہیں۔

‘2021 این اے’ سیارچہ زمین کے قریب آنے سے قبل پہلی مرتبہ یکم جولائی کو ہوائی کی ‘پین سٹارس ون ‘ رصد گاہ سے دیکھا گیا تھا۔

سائنسدانوں نے کرہ ارض کے قریب نئی ’سپر ارتھ‘ دریافت کر لی

ابوزہرہ نے کہا ہے کہ اگر سیارچہ زمین سے تصادم کے راستے پر ہوتا تو یہ زمین کی فضا میں پہنچتے ہی آگ کا گولا بن جاتا کسی بھی سیارچے کی دریافت نظام شمسی کے بارے میں ہمارے علم کو آگے بڑھانے میں معاون ہوتی ہے۔

ابو زہرہ کے مطابق یہ اجسام ٹائم مشینوں کی طرح ہیں جن کے پاس بہت سارے رازموجود ہوتے ہیں۔ یہ ہماری زمین کی ابتدا کے بارے میں مزید معلومات فراہم کر سکتے ہیں۔

ابوزہرہ نے بتایا ہے کہ جدید سیارچے کی نقل و حرکت کا مشاہدہ، مستقبل میں کسی بھی سیارچے سے لاحق خطرے کا اجتماعی طور پر جواب دینے کے لئے بین الاقوامی صلاحیتوں کی آزمائش کا بہترین موقع ہے۔

چار ارب ساٹھ کروڑ سال پُرانا شہابی پتھر دریافت

Leave a reply