پاکستانی ٹیم ورلڈکپ سپرلیگ کے پوائنٹس ٹیبل میں ترقی کا عزم لیے جمعرات کوانگلینڈ کے مد مقابل آئے گی، پاکستان اور انگلینڈ کے مابین تین ایک روزہ بین الاقوامی میچز پرمشتمل سیریز کا آغاز 8 جولائی کو کارڈف سے ہوگا۔ دونوں ممالک کے مابین یہ سیریز آئی سی سی مینز ورلڈ کپ سپرلیگ کا حصہ ہے، جو کہ آئی سی سی مینزکرکٹ ورلڈکپ 2023 کا کوالیفائنگ راؤنڈ تصورکیا جارہا ہے، ورلڈکپ سپرلیگ میں ہرمیچ جیتنے والی ٹیم کو دس پوائنٹس ملیں گے، میچ برابریا بے نتیجہ ختم ہونےکی صورت پردونوں ٹیموں میں پانچ پانچ پوائنٹس تقسیم کردئیے جائیں گے۔
فی الحال پاکستان آئی سی سی مینزورلڈکپ سپر لیگ کے پوائنٹس ٹیبل پر6 میچز کھیل کر40 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبرپر ہے، جبکہ انگلینڈ 12 میچز میں سے 6 میں فتح کے ساتھ 65 پوائنٹس ٹیبل پر سر فہرست ہے۔ اس دوران انگلینڈ کرکٹ ٹیم کا ایک میچ بے نتیجہ ختم ہوا۔ بنگلہ دیش کی ٹیم 50 پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر دسری پوزیشن پر موجود ہے۔
یہ بارہواں موقع ہوگا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم میزبان ٹیم کے خلاف ان کی سرزمین پر کوئی ون ڈے انٹرنیشنل سیریزکھیلے گی، دونوں ممالک کے مابین گزشتہ سیریزمیں انگلینڈ کا ریکارڈ شاندار ہے، جس نے 11 میں سے 9 سیریز جیتیں جبکہ ایک ڈرا رہی، اس دوران پاکستان نے انگلش سرزمین پراپنی واحد سیریز 1974 میں جیتی تھی، گزشتہ سال دورہ انگلینڈ میں شامل ٹی ٹونٹی سیریز1-1 سے برابرکرنے والی پاکستان کرکٹ ٹیم کو ٹیسٹ سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں پاکستان کےحالیہ اعداد وشمار متاثرکن ہیں۔
آئی سی سی مینزکرکٹ ورلڈکپ 2019 کے بعد سے اب تک پاکستان کرکٹ ٹیم نے مجموعی طو پر8 ون ڈے میچز کھیلے ہیں، جس میں سے 6 میں اس نے کامیابی حاصل کی ہے، یہی نہیں ورلڈکپ 2019 اورچیمپنزٹرافی 2017، پچاس اوورزپرمشتمل فارمیٹ کے یہ دونوں ایونٹس انگلینڈ میں کھیلے گئے تھے، ان دونوں ایونٹس میں پاکستان نے انگلینڈ کو شکست سے دوچار کیا تھا، آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈکپ 2019 کی فاتح انگلینڈ اورآئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2017 کی چیمپئن پاکستان کی ٹیم رہی تھی۔
دونوں ٹیمیں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2017 کے سیمی فائنل میں اسی میدان (صوفیہ گارڈنز کارڈف) پر مدمقابل آئی تھیں، جہاں حسن علی نے 35 رنزکےعوض 3 وکٹیں حاصل کرکے پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ حاصل کیا تھا، اوپنرفخرزمان نے اس میچ میں نصف سنچری اسکور کی تھی۔
پاکستان اسکواڈ میں شامل نمایاں کھلاڑی عموماََ پاکستان کے باؤلرزاپنی نپی تلی باؤلنگ سے حریف ٹیم کے بلے بازوں پردھاک بیٹھاتے ہیں، اس مرتبہ بابراعظم، محمد رضوان، فخر زمان اور امام الحق کی صورت میں پاکستان کا ٹاپ آرڈر ون ڈے کرکٹ میں پاکستان کے اسکواڈ کی سب سے نمایاں بات ہے، بابراعظم نہ صرف آئی سی سی ون ڈے انٹرنیشنل پلیئر رینکنگ میں 865 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہیں بلکہ گزشتہ 2 سال سے اب تک اس فارمیٹ میں ان کے رنز کی بنانے کی اوسط 85.00 رہی ہے۔ اس دوران انہوں نے 104.93 کے اسٹرائیک ریٹ سے رنز اسکور کیے، اپنے 6 سالہ ون ڈے انٹرنیشنل کیرئیر میں اب تک 56.83 کی اوسط سے رنز بنانے والے بابراعظم کا انگلینڈ کی ٹیم کے خلاف ریکارڈ بھی اچھا ہے۔ وہ اب تک انگلینڈ کے خلاف کھیلے گئے 16 ون ڈے میچز میں 45سے زائد کی اوسط اور 93.69 کے اسٹرائیک ریٹ سے 639رنز بناچکے ہیں۔اس میں 5 نصف سنچریاں اور ایک سنچری شامل ہے۔ اس دوران انہوں نےآخری تین ون ڈے میچز میں سے ایک سنچری اور 2 نصف سنچریاں بنا رکھی ہیں۔
اُدھر جنوبی افریقہ کے خلاف تین ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں شامل 2سنچریاں بنانے والے فخر زمان بھی انگلش کنڈیشنز میں اور انگلش باؤلرز کے خلاف بہتر کھیل کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ وہ اب تک انگلینڈ کے خلاف 7 میچز میں 41.85 کی اوسط اور 107.72 کے اسٹرائیک ریٹ سے 293 رنز بناچکے ہیں۔
وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان بھی اس سیریز میں پاکستان کے ٹاپ آرڈر کا ایک اہم سہارا سمجھے جائیں گے۔ وہ فی الحال محدود طرز کی کرکٹ میں اپنے ون ڈےا نٹرنیشنل کیرئیر کی شاندار فارم میں موجود ہیں۔اوپنر امام الحق بھی انگلینڈ کے خلاف اچھا ریکارڈ رکھتے ہیں۔ وہ اب تک انگلش ٹیم کے خلاف 5 ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیل چکے ہیں۔ اس دوران انہوں نے 92 کی اوسط ااور86.60 کے اسٹرائیک ریٹ سے رنز بنائے۔
اسی طرح ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ کی آئی سی سی پلیئرز رینکنگ میں 12ویں نمبر پر موجود فاسٹ باؤلرشاہین شاہ آفریدی گزشتہ 10 میچز میں 25 وکٹیں حاصل کرکے پاکستان کی باؤلنگ لائن اپ کا سب سے خطرناک ہتھیار ہیں۔ شا ہین کی ون ڈے کیریئر کی بہترین باؤلنگ بھی انگلینڈ میں ہے، جہاں انہو ں نے بنگلا دیش کے خلاف 35 رنز دے کر6 وکٹیں حا صل کیں ہیں.

Shares: