قربانی کیا ہے ؟ عید الاضحی کے دن جانورکو قربان کرنا سنت ابراھیمی ہے ۔دنیا بھر میں مسلمان اس سنت کو بہت اچھے طریقے سے اداء کرتے ہیں۔قربانی اس چیز کا نام ہے کہ ہم اپنی محبوب چیز کو اللہ کے راستے میں قربان کریں جیسے ہمارے جدامجد حضرت ابراھیم علیہ السلام نے اپنے بیٹے کو اللہ کا حکم پورا کرنے کے لئے قربان کرنے کا ارادہ کر لیا تھا ۔
غرباء کی مدد اور یہ وہ دن ہے جب صاحب استطاعت مسلمان اپنے غریب بھائیوں کے دکھ درد میں شریک ہوتے ہیں اور انکی خوشیوں کو دوبالا کرتے ہیں۔۔۔ انکے گھروں میں بھی قربانی کا گوشت وافر مقدار میں پہنچایا جاتا ہے ۔کچھ مسلمان بھائی اس حق کو پورا پورا اداء کرتے ہیں کہ وہ قربانی کا گوشت کسی پسماندہ محلے میں جاکر گھر گھر تقسیم کرتے ہیں ۔عید کی برکت سے وہ غریب مسلمان جن کو پورا سال گوشت کھانا نصیب نھیں ہوتا وہ گوشت کھا لیتے ہیں.
عید کے دن سے پہلے ہماری ذمہ داری۔۔۔۔ پاکستان میں ہر سال عید الاضحی سے قبل شہری مویشی منڈیوں کا رخ کرتے ہیں اور ہر انسان کی کوشش ہوتی ہے کہ اپنی طاقت کے مطابق اچھے سے اچھا جانور خرید کر لائے اور اللہ کی راہ میں قربان کرے اور شہری جانور لاکر گھروں کے باہر باندھ دیتے ہیں جس کی وجہ سے گلی محلوں میں گندگی کے ڈھیر دکھائی دیتے ہیں ۔سب سے پہلے تو یہ ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم اپنے محلوں کو صاف رکھیں اپنی گلی اور گھر میں کوڑا جمع نا ہونے دیں اور جہاں جگہ ہو شام کو وہاں کوڑا ڈال دیں تاکہ جہاں ہم رہتے ہیں وہ جگہ صاف ستھری رہے اور ہمارے بچے بیماریوں سے محفوظ رہیں۔دوسرا انتظامیہ کی ذمہ داری بتنی ہے وہ کم سے کم ان دنوں میں لازمی ہر محلے میں چکر لگائیں اور کوڑے کو ڈھیر اٹھا کر لے جائیں۔
عید کے دن ہماری ذمہ داری اس مذہبی فریضے کے بعد قربان کئے ہوئے جانور کی باقیات مثلا خون اوجھڑی اور ہڈیوں وغیرہ کو مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانا صرف ہمارا قومی نہیں بلکہ مذہبی فریضہ ہے۔اوجھڑی ہڈیوں وغیرہ کو گلیوں میں یا کسی میدان میں یا کسی اور پبلک مقام پر چھوڑنے سے پہلے ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ ہمارے پیارے نبی حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم صفائی کا کتنا خیال رکھتے تھے اور ہم اس اہم فریضے کی ادائیگی کے بعد لوگوں کو تکلیف پہنچا رہے ہیں۔
جانور کی باقیات سے نا صرف بدبو پھیلتی ہے بلکے ان سے مختلف بیماریاں بھی پیدا ہوتی ہیں اور ان پر مکھیاں اور مچھر پیدا ہوتے ہیں جو سارے علاقے کے لئے نقصان دہ ہیں۔اس لئے ہمارا فرض ہے کہ ہم ان باقیات کو ایسی جگہ رکھیں جہاں سرکاری عملہ فورا اسکو اٹھا کر لے جائے اگر ہمارے علاقے میں سرکاری عملہ نھیں اتا تو اسکو گڑھا کھود کر اسمیں دبا دینا چاہیے.
@BilalAslam_2