ہمارا دین اسلام . تحریر: عامر سہیل

0
52

ہمارے دین اسلام نے ہمیں بہت کچھ سکھایا اور اس کے ساتھ اسلام نے کچھ حدود لگائی ہیں جن کو ہم بالکل بھی عبور نہیں کر سکتے۔ اسلام ہمیں صحیح اور غلط کی تمیز سکھاتا ہے دورِ جاہلیت میں انسان کی اہمیت جانوروں سے بھی بدتر تھی۔ اس کے ساتھ ہم پر بہت سے فرض ہیں جو ہم نے ادا کرنے ہوتے ہیں۔ اور ان کے ساتھ سنتیں بھی ہوتی ہیں ان سنتوں میں سے ایک سنت یے سنتِ ابراہیمی جس میں جانور ذبح کرتے ہیں جو کہ حکم ہے کہ جو صاحبِ حیثیت ہو وہ لازمی قربانی کرے۔

اس کے مطلق حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے
آپ نے فرمایا :
(جس کے پاس استطاعت بھی ہو اور پھر بھی قربانی نہ کرے تو وہ ہماری عید گاہ میں نہ آئے)
ابن ماجہ (3123)
عید الاضحٰی پر لوگ قربانی کرتے ہیں اور گوشت کو غریب غربا، عزیزو اقارب میں تقسیم کرتے ہیں

میں آج دیکھ رہا تھا سوشل میڈیا پر  کچھ لوگ جو اپنے آپ کو سول سوسائٹی یا لبرلز کا نام دیتے ہیں اس طرح کی مہم چلا رہے ہیں کہ جانوروں کے حقوق کا تحفظ نہیں ہو رہا  اور جانوروں کو ضرورت سے زیادہ ذبح کیا جاتا ہے یہی لبرلز میکڈونلڈ، کے-ایف-سی میں جا کر برگر، پیزا وغیرہ کھا رہے ہوتے ہیں تو تب بھی تو جانور ذبح کئیے جاتے ہیں۔ غرباءمسکین کی مالی امداد کے لئے اسلام میں تو معاشرتی توازن کے لیے زکوۃ ایک بنیادی جزو کے طور پر شامل ہے۔  اور قربانی وہی لوگ دیتے ہیں جو استطاعت رکھتے ہیں۔ لبرل کو جانوروں کے حقوق یاد آجاتے ہیں یہ سارا سال کہاں ہوتے ہیں؟ دنیا میں بہت سی جگہ پر انسانوں کو ضروریات زندگی میسر نہیں تب یہ کہاں ہوتے؟
  جموں کشمیر میں مہینوں کے حساب سے لوگ بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں تب ان کے منہ سے ایک لفظ نہیں نکلتا۔ اسرائیل میں نہتے فلسطینیوں پر ظلم ڈھایا جاتا تب کہاں ہوتے؟
قربانی کا حکم اللہ پاک اور اُسے کے آخری رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ہے جو ہم ادا کرتے رہے گے اگر کسی کو زیادہ تکلیف ہے چلا جائے اپنے آقاؤں کے پاس۔پاکستان ایک اسلامی ریاست رہے اور یہاں پر مسلمان آزادی سے اپنی عبادت کرنے کے لئے بنایا گیا ہے
@iAmir29

Leave a reply