پاکستان میں لوگوں کا وطیرہ بن گیا ہے کہ دھوکے بازی کرکے لوگوں سے لوٹ مار کر رہے ہیں ہر انسان غلط نہیں ہوتا لیکن جو لوگ نیک نیتی کے ساتھ کسی دوسرے کی مدد کرتے ہیں ان کی ذات کیلئے بھی سوال پیدا ہوجاتے ہیں خداراہ ان مجبور کی مدد نہیں کرسکتے تو ٹھگی بازی کرکے کتنے پیسے کما لیں گے ویسے ہی وہ خرچ ہو جائیں گے اللہ پاک کی لاٹھی بے آواز ہے ہمیشہ اپنی آخرت کی فکر کرنی چاہیے

لیکن پاکستان میں لوگ منہ مانگی رقم وصول کرتے ہیں جبکہ دبئی، ابوظبی ، مسقط، عمان میں کفیل ویزہ فری دیتے ہیں سب کےلئے یہی مشورہ ہے کہ وہ کمپنی کے through ویزہ لیں اس کے بہت فائدے ہیں

ویزے کا ٹوٹل خرچ کمپنی کا ہوتا ہے جس میں میڈیکل، ویزہ پیسٹنگ وغیرہ فری ہوتا ہے اس کے علاوہ دو سال بعد ویزہ بھی فری ہوتا ہے اِسی طرح جتنی دیر بھی باہر کے ممالک میں رہیں گے تمام واجبات کمپنی کے ہوتے ہیں یہی فائدہ کمپنی کے ویزے کا ہوتا ہے کہ کام کی پریشانی نہیں ہوتی واجبات ملتے رہتے ہیں

جبکہ جو لوگ آزاد جاتے ہیں ان کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑھتا ہے کام ڈھونڈنے کی پریشانی ، رہائش کی پریشانی اس کے علاوہ اگر کسی کے ساتھ کام کر رہے ہیں تو واجبات نا ملنے کی پریشانی ۔

ہمیشہ ایک بات کا خیال رکھیں کہ کسی ایجنٹ سے ویزہ نا لیں صرف رجسٹرڈ ایجنسی سے ویزہ لیں جہاں نا تو پیسے ڈوبنے کا ڈر ہوتا ہے نا فراڈ کا ۔ اسی لئے اُن بےبس والدین پر تھوڑا سا رحم کریں تاکہ جو لوگ پیسوں کو اپنا وطیرہ بنا کر لوگوں کو لوٹ رہے ہیں اگر اللہ پاک نے آپ کو اہلیت دی ہے تو خدا ترسی کرکے بے لوث ہوکے مدد کر کے دیکھیں بڑی خوشی ملے گی اجر اللہ پاک نے دینا ہے اُس کی لاٹھی بے آواز ہے

@JingoAlpha

Shares: