ہر بچہ مختلف عادات واطوار کا مالک ہوتا ہے ،ہر بچے کے شوق مختلف ہوتے ہیں، کوئی کھیل کا رسیا ہوتا ہے ،کوئی مطالعے کا ، کوئی ٹیکنیکل ذہن کا مالک ہوتا ہے اور کوئی مائنڈ گیمز کا ماسٹر،کسی کی آواز اچھی ہوتی ہے ، کسی کے بولنے کا انداز اچھا ہوتا ہے ۔لیکن یہ ہر گز نہیں ہو سکتا کہ کسی بچے میں کوئی خوبی یا شوق نہ ہو ۔
خرابی کب پیدا ہوتی ہے ؟؟؟
جب والدین بچے پر اس چیز کو سیکھنے زور ڈالتے ہیں جس کی صلاحیت اس کے اندر موجود ہی نہیں ہوتی۔اور بچہ اس حد تک نتائج نہیں دے سکتا جو قدرتی صلاحیت والا بچہ دے سکتا تھا ۔نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ بچ باغی ہونے کے ساتھ ساتھ اعتماد کھونا شروع کر دیتا ہے ۔
غیر ضروری دباؤ اس کی شخصیت کے بگاڑ کا سبب بنتا ہے ۔اس کے اندر والدین کا خوف پیدا کرتا ہے ۔اس کے اعتماد کو مجروح کرتا ہے ۔بچے میں جو صلاحیت موجود نہیں ،اسے وہ سکھانے پر زور نہ دیں اور نا ہی اسے طعنہ دیں کہ وہ باقی بچوں جیسا کیوں نہیں ؟؟
اس کی صلاحیت پہچانیں ،پھر اسے مواقع فراہم کریں اور اس کی حوصلہ افزائی کریں ۔کچھ عرصے میں ہی حوصلہ افزا نتائج اپکے سامنے ہوں گے ۔
معاشرے کو ایک صحت مند سوچ کی حامل نسل دیں ۔ایسی نسل جو ذہنی طور پر مضبوط اور منفرد ہو۔جس کی سوچ کا رخ مثبت ہو ۔جس میں احساس کمتری نہ ہو ۔یہ صدقہ جاریہ ہے جو اپ کیلئے ہمیشہ کام ائے گا ،
تجربہ شرط ہے

@NZ760

Shares: