بچے پھول کی مانند ہوتے ہیں تمام والدین پر فرض ہے بچوں کی اچھی تربیت کرنا۔ایک کہاوت ہے جیسا کرو گے ویسا بھرو گئے۔یہ کہاوت ویسے تو ہر جگہ فیٹ ہو جاتی ہے ۔مگر یہ خاص طور پر والدین کے لیے ہے۔
مطلب اپنے بچوں کو جو سکھاو گے وہی اپنے بڑھاپے میں پاو گے۔کل کے کالم میں بات ہوتی تھی۔کہ کس طرح ہم اپنے بچوں کو ایک کامیاب انسان بنا سکتے ہیں۔ بچوں کے بچپن سے ہی ہمیں کیا کرنا چاہیے۔اور ہمیں اپنے بچوں کے معصوم دماغوں میں کیا ڈالنا چاہئے۔ قارئین سے گزارش ہے کہ کل والے کالم کو ضرور پڑھیں۔
آج ہم کچھ اور باتیں سیکھیں گے جو بڑتی عمر کے ساتھ ساتھ بچوں کے لیے بہت ضروری ہیں ایک بات یاد رکھ لیں کہ بچے 70% سے 80% باتیں دیکھ اور سن کر سیکھتے ہیں اس لیے اپنے گھر کا ماحول ہر وقت خوشگوار رکھیں۔
بچوں کے سامنے آپ جو بھی عمل کرتے ہیں بچے آپ کے سامنے کریں یا نہ کریں مگر وہ تنہائی میں اس کی پریکٹس ضرور کرتے ہیں۔ مثال کے تور پر آپ بچوں کے سامنے سگریٹ، پان، گٹکا، یا نسوار کھاتے ہیں تو بچے بھی اکیلے میں وہی کھا رہے ہوتے ہیں۔
اور اگر آپ بچوں کے سامنے نماز روضہ کرتے ہیں صبح سویرے آٹھ کر قرآن مجید پڑھتے ہیں تو یقین کریں بچے بھی آپ کے ساتھ ساتھ بلکل ویسے ہی پڑھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
اگر تو آپ اپنے بچوں کو ایک کامیاب انسان بنانا چاہتے ہیں تو اپنے بچوں کی اچھی تربیت کریں اچھی تربیت سے آپ کی نسلیں سنور جائیں گی
بچوں کو نصیحت کرتے وقت کوشش کریں اسے عمل کر کے دیکھائیں اپنے گھروں میں گالم گلوچ سے پرہیز کریں اور بچوں کے سامنے تو بلکل بھی نہ کریں۔
آچھی تربیت کے ساتھ بچوں کو دینی اور دنیاوی تعلیم بھی دلوائیں
دینی تعلیم ہمیں ہمارے رب سے ملواتی ہے تو دنیاوی تعلیم سے انسان شعور سیکھتا ہے۔
نماز اور قرآن مجید خود بھی بڑھائیں اور بچوں کو بھی ضرور پڑھیں بچوں کو سمجھائیں ہمارے دین اسلام میں غلط کام کرنا کتنا بڑا گناہ ہے ۔اپنے پیارے نبی ﷺ کی زندگی کے بارے میں زیادہ سے زیادہ بتائیں۔میں اگر اپنا اکسپیرنس شیئر کروں تو میری سب سے چھوٹی بیٹی اس وقت چار سال کی ہونے والی ہے ۔آپ یقین کریں گے اسے چھ کلمے۔سورہ فاتحہ۔سورہ ناس۔سورہ اخلاص۔کے ساتھ ساتھ اسے پتہ ہے ہمارے پہلے نبی کون تھے اور آخری نبی کون ہیں وہ کہاں پیدا ہوئے ان کی زبان کون سی تھی ان کا روضہ مبارک کہاں پر ہے۔ہم کون ہیں۔ہمارا مذہب کیا ہے۔مسلمان سال میں کتنی عیدیں مناتے ہیں۔بسمہ اللہ کو کیا کہتے ہیں۔ ایسی بہت سی اور چیزیں ہیں جو اسے پتہ ہیں الحمدللہ۔
یہ سب کچھ اس نے زبانی یاد کیا ہوا ہے۔ مگر یہ ممکن کیسے ہوا۔ دراصل میری عادت ہے اپنے بچوں کو صبح صبح ہی اپنے موبائل میں لگا کر دے دیتا ہوں پہلے کلمے سونتے اور پڑھتے ہیں پھر چاروں قل سنتے ہیں ماشاءاللہ سن سن کر انہوں نے یاد کر لیے ہیں۔
آپ کوشش کریں کہ بچوں کو الیکٹرانک میڈیا سے دور رکھیں۔
اپنے موبائل یا لیپ ٹاپ پے اگر کچھ لگا کر دیں تو اپنے بچوں کے پاس ہی رہیں۔
اللہ پاک ہم سب کو سمجھ کر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔
آمین ثم امین ۔
@No1Hasham