درخت اگانا ایک ماحول دوست عمل ہے۔ درختوں کیوجہ سے ہوا صاف رہتی ہے۔ بارشوں کاسبب بنتاہے۔ درخت لگانے سے بنجر زمین بھی خوبصورت اورکارآمد ہوجاتی ہے۔ درخت لگانامسلمانوں کیلئے باعث ثواب بھی ہے۔ اگرپھلدار درخت اگائی جائے تولوگوں اس کے پھل اورسائے سے فائدہ ہوگا۔ پرندوں کیلئے بھی ایک آشیانے کاسامان ہوگا۔ درختوں کیوجہ سے موسم بھی خوشگوار رہتاہے۔ ہمارے نبیﷺنے بھی درخت اگانے کی ترغیب دی ہے۔ پہاڑی علاقوں میں درخت لوگوں کیلئے ایندھن کاکام بھی کرتے ہیں جہاں ابھی تک سوئی گیس کی رسائی ممکن نہیں ہوئی۔
ہمارے موجودہ *وزیراعظم عمران خان* بھی شجرکاری میں کافی دلچسپی لے رہے ہیں۔ وہ خودبھی اس میں حصہ لے رہے ہیں اورجگہ جگہ شجرکاری کے مہمات شروع کئے ہوئے ہیں۔ اپنے پچھلی پختونخواہ حکومت کے دورانئے میں 1ارب سے زائددرخت اگاچکے ہیں جسکو عالمی سطح پربھی کافی پذیرائی ملی ہے۔ اس سے ظاہرہوتا ہے کہ شجرکاری کادنیا کی موسم سے براہ راست تعلق ہے اورایک ماحول دوست عمل ہے۔
شمالی علاقہ جات کے جنگلات میں اور بھی شجر کاری کر کے اس کو محفوظ بنانا چاہئے اور جنگلات کو اور بھی وسعت دینی چاہیے تا کہ ہمارے وطن میں موجود ہریالی کی کمی وہاں سے پودے لے کر پوری کی جاسکے.
مِن حیثُ القوم ہمیں چاہئے کہ اپنے گھروں میں اور اپنے ارد گرد کم از کم ایک، ایک درخت لگائے تاکہ ہمارا بھی اس کارِ خیر میں حصہ ہو اور ہمارا خطہ اور ہمارا پیارا *پاکستان* ہرا بھرا، سر سبز و شاداب اور آلودگی سے پاک ہو۔
اس یومِ آزادی کو ہمیں چاہئے کہ ہری بھری جھنڈیوں کے ساتھ ساتھ 10، 10 پودے لگائے اور اپنے گھر، محلے، علاقے یا ضلع کی سطح پر اپنے لئے ایک ہدف رکھیں اور بھر پور کوشش کرکے اس کو حاصل کرنا چاہئے-
ہمیں چاہئے کہ درختوں کی حفاظت کریں اور اس کی کٹائی کو روکے- اور ماحول دوست درخت لگائے جو کارآمد ہو-
پوری دنیا کے موسم پر درختوں کا براہ راست اثر ہے اور آج پوری دنیا شجر کاری جیسے مہمات جگہ جگہ شروع کر رہے ہیں. تاکہ دنیا کی موسم کو موسم کی شدت سے بچایا جاسکے.
جیسا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ کچھ سالوں سے موسم بدل گیا ہے اور گرمی ہو یا سردی اس کی شدت بہت زیادہ بڑھ گئی ہے جو کہ انتہائی خطرناک ہے اور بیماریوں کا باعث بھی بنتا ہے.
ایک ریسرچ کے مطابق بتایا جارہا ہے کہ کچھ عرصے بعد جیسا کہ آج کل ہم شہری علاقوں میں پانی خریدتے ہیں اسی طرح اگر جنگلات کی کٹائی نہ روکی گئی اور ہم نے اس کو سنجیدہ نہیں لیا تو ہمیں آکسیجن بھی خریدنی پڑیگی سانس لینے کے لئے کیونکہ دنیا کا موسم انتہائی تیزی سے بدل رہا ہے.
پوری دنیا کی طرح ہمیں بھی اپنے ملک میں شجر کاری پر زور دینا ہوگی اور اپنی نسلوں کو اس موسمی شدت، آکسیجن کی کمی اور آلودگی سے بچانا ہوگا.
اور اپنی نسلوں کو بھی یہ پیغام دینگے کہ شجر کاری سے ہی ہمارا ملک ہرا بھرا، صاف ستھرا، موسمی شدت سے محفوظ اور آلودگی سے بچا رہیگا. آج سے ہمیں اپنا یہ شعار بنانا چاہئے کہ ایک فرد ایک درخت لازمی لگائے اور اسکی تبلیغ بھی کریں.

Twitter ID:
‎@IjazPakistani

Shares: