لاہور :جوہر ٹاؤن دھماکہ:پلاننگ کرنے والے شخص پرپروفیسرحافظ سیعد کی محبت غالب آگئی ،اطلاعات کے مطابق پاکستان کے شہر لاہور کے اہم ترین علاقے جوہر ٹاؤن میں کالعدم تنظیم جماعت الدعوہ کے سربراہ کی رہائش گاہ کے باہر 23 جون کو ایک بم دھماکہ ہوا تھا
پاکستان نے اس حملے کا ذمہ داری دشمن قوتوں کو قرار دیا تھا اور بتایا تھا کہ حملے میں ملوث عناصر کے بھارتی خفیہ ایجنسی را سے رابطے تھے۔اس حوالے سے اب معروف صحافی عمر چیمہ نے شائع رپورٹ میں اہم دعویٰ کیا ہے۔عمر چیمہ کے مطابق حملے کی منصوبہ بندی میں شامل ایک شخص نے پہلے ہی پولیس کو واقعہ سے متعلق اطلاع دے دی تھی۔
رپورٹ کے مطابق نوید نامی شخص اس سازش کا حصہ تھا جس کے تحت ممکنہ طور پر حافظ سعید کو نشانہ بنایا تھا،تاہم پھر اس نے اپنا ارادہ بدل لیا اور متعلقہ عہدیداروں کے سامنے اعتراف کر لیا کہ وہ کس طرح کے مذکوہ حملے کی منصوبہ بندی میں شامل تھا۔
کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے ایک عہدیدار کے مطابق نوید کا نام درج مقدمےمیں شامل ہے۔جوہر ٹاؤن میں دھماکہ 23جون کو ہوا تاہم نوید کی جانب سے چند ہفتے قبل ہی متعقلہ اداروں کو بتا دیا گیا تھا،نوید کو علاقے کی ریکی کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔
اس مقصد کے لیے اُس نے پراپرٹی کا کاروبار شروع کیا اور قریبی فلیٹ میں دفتر قائم کیا۔اس دوران نوید نے کالعدم تنظیم جماعت الدعوہ کے سربراہ کی سیکیورٹی پر تعینات اہلکاروں اور رضاکاروں ست بھی روابط بڑھائے،وہ ان کو کھانوں پر بھی مدعو کرتا تھا۔نوید نے حملے کی مزید منصوبہ بندی میں شامل ہونے کا ارادہ ترک کیوں کیا اس حوالے سے تو کچھ نہیں کہا جا سکتا تاہم اس کی ممکنہ وجہ اس کا تعلق اسی فرقے سے ہے جو جماعت الدعوہ سے وابستہ تھا۔
نوید نے جب مزید کارروائی کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا اور اپنا ذہن مکمل طور پر بدل لیا تو پھر اس نے وہاں پولیس چوکی پر موجود عہدیداروں سے رابطہ کیا اور اعتراف جرم کیا۔ بعد ازاں پولیس نے یہ معلومات جماعت الدعوہ کے عہدیداروں کے ساتھ شیئر کیں۔سی آئی اے نے ملزم سے تفتیش بھی کی اور بعدازاں رہا کر دیا۔ اسٹیک ہولڈرز کو نوید کی بتائی گئی کہانی قابل اعتماد لگی یا نہیں، یا اس کے انکشافات کی روشنی میں احتیاطی تدابیر اختیار کی گئیں یہ واضح نہیں۔
۔