سربراہپاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے اپنی رہائشگاہ قادری ہائوس پر پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ سید مصطفی کمال سے ملاقات، ملاقات میں دونوں رہنمائوں نے سندھ کے مظلوموں کی آواز بننے اور سندھ کے دارالخلافہ کراچی کے ساتھ نا انصافیوں کے خلاف آواز بلند کرنے کیلئے ایک ہوکر کام کرنے پر زور دیا ، ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ پاکستان سنی تحریک ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ کراچی سے لے کر خیبر تک ہمیں مظلوموں کے حقوق کے لئے آواز اُٹھانی ہے ، کراچی سندھ کے دارالخلافہ ہے اس کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک ہورہا ہے کراچی ، حیدرآباد ، لاڑکانہ، سکھر جیسے شہروں کی حالت بہت خراب ہے، سندھ دھرتی ہماری ماں ہے سندھ دھرتی کے بیٹے کراچی سمیت سندھ کے کسی بھی شہر کے ساتھ زیادتی برداشت نہیں کرینگے ، کراچی میں ناجائز تجاوزات ہٹانے کی آڑ میں ہزاروں لوگوں کو بے روزگار کردیا گیا سندھ حکومت پہلے متبادل جگہ فراہم کرتی پھر انہیں ہٹایا جاتا ، عوام سے جینے کا حق چھیننے جیسی پالیسیاں جمہوریت کے منافی ہیں ، دس محرم کے بعد لائحہ عمل کا اعلان کرینگے جہاں ظلم ہوگا وہاں ملکر آواز اُٹھاتے رہینگے ، کراچی شہر بری طرح برباد ہورہا ہے، دس محرم کے بعد ملکر جدوجہد کرینگے ،جوبلی مارکیٹ ہو یا الہٰ دین پارک توڑنے پر متاثرین کا خیال بھی کرنا چاہئے ، مظلوم عوام کو کسی طور بھی تنہا نہیں چھوڑینگے ،اس موقع پر پی ایس پی کے سربراہ سید مصطفی کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ثروت بھائی کا اور ہمارا پرانا واسطہ ہے ، جب انسانی جانوں کا ضیاع ہورہا تھا اس وقت بھی ہم حق کہنے سے نہیں ہٹے، آج ہماری ملاقات کا مقصد و محور عام انسان پریشان ہے ، اس پر ظلم بڑھتا چلا جارہا ہے ، کراچی سے کشمور تک اور کشمور سے کشمیر تک لوگ خوش نہیں ہیں، ہم جس شہر کراچی میں رہتے ہیں وہ پورے پاکستان کو 70فیصد اور سندھ کو 90فیصد ریونیو کما کر دیتا ہے یہ شہر تباہ ہوگا تو پاکستان تباہ ہوگا، ماضی میں اس شہر کو تباہ کرنے کیلئے بیرونی ملک کی ایجنسیوں نے اربوں ڈالر خرچ کئے اور اس شہر کو خون میں نہلایا ، اللہ نے ہم پر کرم کیا آ ج وہ تمام انوسٹمنٹ اور دشمن کی سازشیں تباہ ہوئی ، آج جو کراچی کے ساتھ ہورہا ہے اس وقت خاموش رہنا ظلم کا ساتھ دینا ہے اُس وقت جب سچ بولنے کی سزا موت تھی جب ہم نے سچ بولا ہے ، آج زبان اور مسلک کی بنیاد پر بھائی بھائی کو نہیں مارہا ماضی میں ہر جماعت نے شہداء قبرستان بنا لیئے تھے ، تیرہ سالوں میں پیپلز پارٹی نے کراچی کو کچرا کنڈی بنا دیا ، پہلے اسکولوں سے لوگ انجینئر ، ڈاکٹر بنتے تھے، تاجر پنجاب جارہے ہیں تو ان کو پانی بھی مل رہا ہے اور بجلی بھی مل رہی ہے ، تاجر ناقص پالیسیوں کی وجہ سے سندھ سے پنجاب جارہے ہیں ، آج جو حالات ہیں اس پر خاموش رہنا ظلم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے جب ہم را کے تسلط سے لڑ سکتے ہیں تو پاکستان میں اپنا حق لینا جانتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کے عشرے کے بعد انشاء اللہ احتجاج کریں گے مظلوموں کے لئے آواز اُٹھاتے رہینگے ظالم یاد رکھے اللہ رب العالمین ہے ،ظلم کو ختم ہونا ہے، صحافیوں کے ایک سوال کے جواب میں مصطفی کمال نے کہا کہ کراچی کے مسائل وزیر اعظم کے کرنے کے نہیں ہیں نالوں کی صفائی کونسلر کا کام ہے ، توپ سے مکھی مارنا عجیب ہے کچرہ اُٹھانا اور نالے صاف کرنا روز کا کام ہے سندھ میں ایڈ منسٹریٹر نہیں لگنا چاہئے ، ایڈمنسٹریٹر کی بجائے الیکشن کرائے جائیں ، عوام کے مسائل اس وقت تک حل نہیں ہوتے جب تک مقامی سطح پر اختیارات منتقل نہیں ہونگے ۔

Shares: