آٹے کی لیٹ بلا وجہ بنا کر آپ رزق کو ضائع کیے جارہے ہو امی جی نے ڈانٹتے ہوئے کہا،
14 اگست قریب تھی جوش و خروش جذبہ جنون وطن کی محبت انگ انگ میں کوٹ کوٹ کر اجنبی طریقے سے ظاہری طور پر خون میں دوڑ رہی تھی
قسم اٹھائی ہوئی تھی کہ تب تک آسمان کی طرف نہیں دیکھنا جب تک ہم ہر جگہ سبز جھنڈیوں سے گھر کو سبز نہ کردیں
امی جی کی آواز ٹپکتی ہوئی میرے کانوں میں پڑی
ہم سبز جھنڈیوں کو دھاگے کی دھار کے اوپر تیزی سے سیدھا کررہے تھے تاکہ
آٹے کی لیٹ کو جھنڈی کے پیچھے والے حصے پر لگاتے ہوئے میرے منہ سے بے ساختہ اور تیزی سے یہ جملے نکلے کہ
امی جی ہم ہر حال میں جھنڈیاں لگا کر رہیں گے
امی جی نے میرے منہ سے یہ الفاظ سنتے ہی گہری سانس لی اور میرے کاندھے پر تھپکی دیتے ہوئے
مٔجھے کان سے پکڑ کر اٹھایا اور اپنے ساتھ بیٹھا کر پوچھا کہ آپ کو پتہ ہے اس دن کیا ہوا تھا؟
میں سوچ میں ڈوبا ہوا گم سٔم تِرچھی نگاہوں سے امی جی کی طرف دیکھ رہا تھا
میرے بولنے سے پہلے ہی امی جی بول پڑی کہتی بیٹا میں بتاتی ہوں آپ اس روز جھنڈیاں کیوں لگاتے ہیں آپ اس دن کو جوش وجذبے کے ساتھ کیوں مناتے ہیں
بیٹا!!!
اس دن ہمارا پیارا وطن آزاد ہوا تھا اس دن کو حاصل کرنے کے لیے ہمارے بچوں ہماری بہنوں ہماری بیٹیوں ہمارے بزرگوں تک نے قربانیاں دی تمہیں جھنڈیاں لگانے سے پہلے اس دن کی اہیمت اور قیمت کا پتہ ہونا چاہیے تاکہ تم پہلے سے بڑھ چڑھ کر جوش و خروش سے کو جھنڈیاں لگا سکو
ہمارے آباؤاجداد نے ایک الگ وطن ایک الگ تشخص کے لیے قربانیاں دی ہمارے وطن کو حاصل کرنے کے لیے دن رات کوششیں کی گئی ہزاروں جانیں گنوا کر اس وطن کی عظمت و شان کے لیے بے دریخ قربانیاں دے کر اس وطن کو حاصل کیا گیا
الگ ملت الگ قوم الگ پہچان کے لیے جو ہمارے بزرگوں نے خواب دیکھے تھے وہ 14 اگست کو پورے ہوئے
ہمارے قائد اعظم محمد علی جناح رح نے اس روز اپنے خوابوں اپنے خیالوں اپنے احساسات اپنے جذبوں کی تعبیر حاصل کی
ہمارے بہتر مستقبل کے لیے ہمارے متبادل ملک کے اسی روز ہماری کوششیں رنگ لائیں ہم غلامی کی زندگی بسر کررہے تھے
اسی روز ہمیں ہمارے قائدین نے غلامی کی زندگی سے ہمیں آزاد کیا اسی روز ہمیں سٔکھ چین سکون کا سانس ملا
اسی روز ہمیں اتحاد و اتفاق کا سبق دیا گیا اسی روز ہمیں مذہبی آزادی ملی جی ہاں 14 اگست وہ دن تھا اسی روز کے لیے شاعر مشرق علامہ محمد اقبال رحمۃ اللّٰہ نے جو خواب دیکھا تھا اسکو عملی جامہ قائد اعظم محمد علی جناح نے پہنایا 14 اگست 1947 وہ یادگار دن تھا جب ہمیں ایک الگ آزاد ملک پاکستان ملا یہی وہ وجہ ہے اس دن ہم اپنی آزادی اور اپنی کامیابی کا دن مناتے ہیں اس روز ہم اپنے خوشی کو یاد کرتے ہوئے جھنڈیاں لگاتے ہیں اپنے محسنوں کو یاد کرتے ہیں
میں بڑے انہماک اور توجہ کے ساتھ امی جی کی باتیں سن رہا تھا اتنے میں آواز آئی کہ آٹے کی لیٹ ضائع ہو چکی ہے نئ لیٹ بنانے کے لیے مزید آٹا درکار ہے تب امی جی نے خد لیٹ بنا کردی اور ہم نے دوبارہ جھنڈیاں لگانی شروع کردی
پاکستان زندہ باد
@Talha0fficial1