امریکا نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں اپنے سفارتی عملے کے انخلاء کے لیے فوج بھیجنے کا اعلان کیا تھا تاہم اب اس سلسلے میں امریکا اپنے سفارتی عملے اور شہریوں کو نکالنے کے لیے کابل ایئرپورٹ پر تین ہزار فوجی تعینات کرے گا-

باغی ٹی وی : غیر ملکی خبر رساں میڈیا کے مطابق امریکی دستوں کو کابل کے بین الاقوامی ایئرپورٹ پر بھیجا جائے گا امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کابل میں امریکی شہریوں کی تعداد مزید کم کررہے ہیں۔

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق یہ اقدام سیکیورٹی صورتحال کے پیشِ نظر کیا جارہا ہےامریکی فوجیوں کی تعیناتی سے متعلق امریکی محکمہ دفاع نے بھی تصدیق کردی ہے۔ امریکی فوجی 24 سے 48 گھنٹے میں ذمے داریاں سنبھال لیں گے۔

ترجمان پینٹا گون جان کربی کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں افغانستان میں 3 انفینٹری بٹالینز کو بھیجا جائے گا۔ دو دن میں امریکی فوجی دارالحکومت کابل پہنچ جائیں گے-

رپورٹس کے مطابق برطانیہ بھی اپنے شہریوں کو نکالنے کے لیے 600 فوجی افغانستان میں تعینات کرے گا۔

اس سے قبل امریکا اور برطانیہ نے طالبان کی کابل کی جانب پیش قدمی کے پیشِ نظر ایک مرتبہ پھر اپنے شہریوں کو افغانستان چھوڑنے کی ہدایت کی تھی جبکہ کابل میں امریکی سفاتخانے نے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ کابل میں بھی امریکیوں کو مدد فراہم کرنے کی صلاحیت انتہائی محدود ہے۔

سفارتخانے کے مطابق خراب سیکیورٹی صورتحال اور کم اسٹاف کے باعث مدد کرنا مشکل ہورہا ہے۔

ادھر افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی جاری ہے اور اب طالبان نے افغانستان کے دوسرے اہم ترین شہر قندھار پر بھی قبضہ کرلیا ہے افغان شہر غزنی اور ہرات پر بھی طالبان کا قبضہ ہوگیا ہےاس طرح طالبان کے زیر قبضہ صوبوں کی تعداد 12ہوگئی ہے

غیرملکی میڈیا کے مطابق طالبان دارالحکومت کابل سے محض 130 کلومیٹر دور رہ گئے ہیں طالبان اب شمالی افغانستان کے بیشترحصے اور ملک کے تقریباً ایک تہائی علاقائی دارالحکومتوں پر قابض ہیں قندھار پر قبضہ طالبان کی بڑی کامیابی سمجھا جا رہاہے یہ شہر کبھی طالبان کا گڑھ تھا اور ایک اہم تجارتی مرکز کے طور پر حکمت عملی کے لحاظ سے اہم شہرہے۔

رپورٹس کے مطابق حملے روکنے کے لیے افغان حکومت نے طالبان کو اقتدار میں شراکت کی پیش کش کردی ہےعرب ٹی وی کے مطابق افغانستان کی حکومت کی جانب سے اقتدار کی یہ پیشکش قطر کے ذریعے طالبان کو دی گئی ہے۔

افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی میں گذشتہ چند دن کے دوران تیزی دیکھی گئی ہے اور انھوں نےایک ہفتے میں 12 اہم شہروں پر قبضہ کرلیا ہےطالبان کے کنٹرول میں جانیوالے شہروں میں قندوز، سرِ پُل، تالقان، سمنگان، شبرغن، زرنج، غزنی، ہرات، جوزبان، بادغیس اور لشکرگاہ شامل ہیں۔

Shares: