آج مجھے اس سے ملنے کو اتفاق ہوا۔ وہ معمول سے زیادہ خوش و پر جوش تھا اور اسکا چہرا نورانی کرنوں سے یوں منور و جگمگا رہا تھا کہ جیسے عید کا سماں ہو۔ مگر جہاں اک طرف اس کے چہرے سے مسرت بھرے تاثرات نمایاں تھے تو دوسری جانب اس کا جسم پہلے سے کہیں ناتواں اور کمزور دکھائی دیتا تھا اور اس کے چہرے کی جھریوں سے صاف ظاہر تھاکہ وہ بہت لمبے سفر کی مسافت طے کر چکا ہے ۔ میں اس پر جوشی اور ناتوانی کے امتزاج کو سمجھ نہ سکا اور اسی تشویش میں ، میں اس سے ہمکلام ہو کر اس کے اس غیر معمولی امتزاج کا سوال کر بیٹھا ۔ اس نے اک محبت بھری نگاه میری طرف ڈالی اور مجھ سے یوں گفتگو کر نے لگ گیا کہ مجھے یوں لگا کہ جیسے کوئی مالی اپنے باغیچے کے اک گُل کو اپنی محبت بھری نگاہ ڈالتے ہوئے پانی سے سینچنے میں مصروف ہوگیا ہو۔ خوشی اور چہرے کے نور کی وجہ اس نے بتائی کہ آج کے دن میرے اپنوں نے اپنی جدوجہد ، جان ، مال کی قربانی اور نظریے کی بدولت مجھے آزادی دلوائی تھی ۔ اور آج کے دن میرا نام پاکستان پوری دنیا کے نقشے پر رقم کر دیا گیا تھا۔ میں نے مزید سوال کرتے ہوئے عرض کی کہ آزادی سے آپ کا کیا مطلب ہے ؟ اس نے مسکراتے ہوئے پُر نور چہرے سے کہا آزادی سے مراد سوچ کی آزادی ، آزادی سے مراد خوف سے آزادی، آزادی سے مراد قید سے آزادی ، آزادی سے مراد غلامی سے آزادی مختصراً آزادی سے مراد آزادی سے زندگی بسر کر نے کی آزادی ۔ اس کے بعد اس نے اپنے چہرے پر نمایاں نور کی وضاحت دیتے ہوئے بتایا کہ یہ نور نشانی ہے اس فخر کی جو مجھے ان لوگوں پر ہے جنھوں نے میرے لیے اپنی جانوں کی بھی پرواہ نہ کی ۔ یہ نور ان کے دم سے ہے جو میری ترقی کو اپنی ترقی میری عزت کو اپنی عزت، میری مشکلات کو اپنی مشکلات سمجھ کر مجھ سے لے پناہ محبت کر تے ہیں ۔ یہ سب باتیں سن کر میں اس کی ناتوانی کی وجہ پوچھے بغیر نہ رہ سکی جب میں نے یہ پوچھا تو جیسے اس کی آنکھوں میں نمی سی آگئی ۔ ۔ اور مجھ سے آنکھیں چراتے ہوئے بولا یہ ناتوانی ان کی بدولت ہے جنوں نے مجھ سے نفرت کی آڑ میں مجھے بہت نقصان پہنچایا، یہ ناتوانی ان لوگوں کی نشانی ہے جو صرف باتوں تک ہی مجھے اپنا خیال کرتے ہیں اور خود کی حالت زار کا ہمیشہ مجھے ہی قصوروار ٹھہراتے ہیں ان کے ان جملوں سے میری ناتوانی میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے پھر اچانک اسکی آنکھوں کی نمی چمک میں بدل گئی اور وہ ولولہ انگیز لہجے میں بولا مگر یہ ناتوانی میرے چہرے کے اس نو راور پر جوشی جو مجھے محبت کر نے والوں سے ملتی ہے کے سامنے کچھ بھی نہیں اگر یہ محبت مجھے اسی طرح ملتی رہی تو مجھے یقین ہے کہ میں اس ناتوانی کو بھی شکست دے دوں گا اور مجھے اس بات کا یقین ہے کہ مجھ سے حقیقی محبت کر نے والے مجھے کبھی فنا نہیں ہونے دیں گے۔
@Chaxhmixh ٹوئٹر

Shares: