پنجاب انفارمیشن کمیشن میں پنجاب پولیس کی جانب سے ایک رپورٹ پیش کی گئی ہے، اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبہ پنجاب میں گزشتہ چھ ماہ میں چھ ہزار نو سوچون خواتین کو اغواء کیا گیا ہے، ایک ہزار آٹھ سو نوے خواتین سے جنسی زیادتی کی گئی ہے، سات سو باون بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی ہے، یہ رپوٹ پولیس کی جانب سے کرائم ڈیپارٹمنٹ میں پیش کی گئی ہے، یہ روپورٹ جنوری 2021 سے 30 جون 2021 تک کی ہے، تین ہزار سات سو اکیس خواتین کے ساتھ تشدد کے واقعہ ملے ہیں، غیرت کے نام پر ایک سو سات خواتین کو قتل کیا گیا ہے، گھریلو تشدد میں تین سو پچیس خواتین کو نشانہ بنایا گیا ہے، سترہ کیس کم عمر بچیوں کی شادی کے واقعات ہیں، چائلڈ لیبر کے تئیس واقعات ملتے ہیں، اس دفعہ کام کرنے کی جگہ پر کسی خاتون کو ہراساں نہیں کیا گیا ہے.

اس رپورٹ کے مطابق لاہور میں‌ سب سے زیادہ کیس ریکارڈ ہوئے ہیں، لاہور میں دو سو انچاس خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی ہے، لاہور میں ایک سو سولہ بچوں کو درندگی کا نشانہ بنایا گیا ہے.

لاہور کے بعد راولپنڈی میں چار سو سترہ کیس ملے ہیں، فیصل آباد میں چار سو سولہ کیس ملے ہیں، شیخوپورہ میں تین سو تئیس کیس ملے ہیں، ملتان میں تین سو دو کیس ملے ہیں، رحیم یار خان میں دو سو ستسٹھ کیس ملے ہیں، بہاولپور میں دو سو چھپن کیس ملے ہیں، اوکاڑہ میں دو سو اٹھتیس کیس ملے ہیں، گوجرانواالہ میں دو سو ستائیس کیس ملے ہیں، سرگودھا میں دو سو سولہ کیس ملے ہیں، مظفر گڑھ میں ایک سو انیس کیس ملے ہیں، قصور میں دو سو سترہ کیس ملے ہیں.

Shares: