لندن :طالبان سے منسوب اکاؤنٹس کو آپریٹ کرنے کی اجازت نہیں، یوٹیوب نے اپنا فیصلہ سنادیا،اطلاعات کے مطابق افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد یوٹیوب نے کہا ہے کہ کمپنی نے طویل عرصے سے اپنی سائٹ پر طالبان سے منسوب اکاؤنٹس کو آپریٹ کرنے کی اجازت نہ دینے کی پالیسی اپنائی ہے۔
برطانوی خبررساں ادارے ‘رائٹرز’ کی رپورٹ کے مطابق جب یوٹیوب سے پوچھا گیا کہ کیا وہ طالبان پر پابندی لگاچکے ہیں تو کمپنی نے تبصرہ کرنے سے انکار کیا۔تاہم اگلے روز یوٹیوب نے کہا کہ طالبان سے منسوب افراد کے چینلز کی ممانعت ان کا دیرینہ نقطہ نظر ہے۔
افغانستان پر طالبان کے قبضے نے بڑی سوشل میڈیا کمپنیوں اور میسجنگ پلیٹ فارمز کے لیے چیلنجز کھڑے کردیے ہیں کہ ان کے پلیٹ فارمز پر کس مواد اور کن افراد کو استعمال کی اجازت دی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق فنانشل ٹائمز کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ واٹس ایپ نے طالبان سے رابطہ کرنے کے لیے بنائے گئے گروپس کو بند کردیا۔
خیال رہے کہ فیس بک پہلی بڑی کمپنی تھی جس نے اعلان کیا تھا کہ طالبان کی حمایت پر مبنی پوسٹس اس کے پلیٹ فارم سے ہٹا دی جائیں گی۔
دوسری جانب ٹوئٹر نے افغان طالبان کے پلیٹ فارم کو استعمال کرنے کی پابندی نہیں لگائی تاہم کمپنی کا کہنا تھا کہ وہ اپنے قواعد کو فعال طور پر نافذ کرتے رہیں گے اور مواد کا جائزہ لیں گے۔








