پاکستانی لڑکی نے امریکہ میں بھی جھنڈے گاڑ دیئے

0
61

پاکستان کو دنیا کہ ان ممالک میں شامل کیا جاتا تھا جن میں حواتین کو ان کے حقوق کیلئے اور معاشرے میں کوئی مقام حاصل کرنے ہزاروں مشکلات و مہمات سے گزرنا پڑتا تھا، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ حالات میں بڑی تندیلی رونما ہوئی ہے، اور اب خواتین ہر شعبے میں مردوں کے شانہ بہ شانہ کام کرنے اور ملک پاکستان کی عزت کو دنیا میں اور بڑھانے کیلئے نکل رہی ہیں،اسی عزم و حوصلے کی داستان ایک پاکستانی امریکن لڑکی کلثوم عبداللہ نے قائم کی ہے جو کہ پی ایچ ڈی سکالر ہونے کیساتھ ساتھ ویٹ لفٹر چیمپین بھی ہے،
کلثوم کے ماں باپ کا تعلق پشاور سے ہے جو کہ 25 سال پہلے امریکہ چلے گئے اور وہیں رہائش اختیار کرلی،
کلثوم کی پیدائش امریکی ریاست میسوری کے شہر آرکنساس میں ہوئی، ایک مادر پدر آزاد معاشرے میں پیدا ہونے کے باوجود کلثوم نے اسلامی تعلیمات اور پشتون روایات کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا اور امریکہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی، کلثوم نے بیچلرز کی ڈگری یونیورسٹی آف فلوریڈا سےحاصل کی اور جارجیہ انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے الیکٹریکل انجنیئرنگ میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی،


لیکن کلثوم عبداللہ کو ویٹ لفٹنگ کا جنون کی حد تک شوق تھا اور وہ اس میں اپنا کیریئر بنانا چاہتی تھی، جب اس نےامریکہ میں ویٹ لفٹنگ کے متعلقہ ادارے سے رابطہ کیا تو انہوں نے کلثوم کوویٹ لفٹنگ کے ڈریس کوڈ کے بغیر شرکت کرنے سے انکار کر دیا اور شرط عائد کی کہ تمھیں وہی لباس زیب تن کرنا ہوگا، کلثوم بھی اپنے موقف پر ڈٹ گئی کہ وہ ویٹ لفٹنگ بھی کرے گی اور اسلامی تعلیمات کے مطابق ہی لباس زیب تن کرے گی، اس پر امریکن ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کے چیئرمین جان ڈف نے انٹرنیشنل ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کو قائل کلثوم کے دریس کوڈ کیلئے قائل کر لیا، اس بعد کلثوم نے ویٹ لفٹنگ کے کئی مقابلے جیتے اور پاکستانی پرچم روشن کیا
کلثوم کی ہمت و جرت سے تمام پاکستانیوں اور خاص طور پر لڑکیوں کو سیکھنا چاہیے کے کتنی ہی بڑی مشکل کیوں نہ ہو اگر ہمت و حوصلہ جوان ہو اور ارادہ مستحکم ہو تو کچھ بھی ناممکن نہں

Leave a reply