کراچی: ملک میں جہاں ایک طرف ایک صوبے میں یوم شہداء پولیس منایا جارہا ہے اور پولیس کی خدمات کو سراہا جارہا ہے. تو دوسری طرف کراچی کے ہونہار پولیس اہکار نے اپنی قابلیت کا مظاہر کرتے ہوئے ایک نوجوان کو فقط بحث کرنے پر گولی مار کر قتل کردیا ہے.

ذرائع کے مطابق اسٹیل ٹاؤن کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) شاکر علی کا کہنا ہے کہ 22 سالہ نوجوان بشیر احمد اور ملزم پولیس اہلکار علی رضا کے درمیان گلشن حدید کی چورنگی پر تلخ کلامی ہوئی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ ‘دونوں کے درمیان سخت جملوں کے تبادلے کے بعد کانسٹیبل نے نوجوان پر گولی چلادی جس سے وہ شدید زخمی ہوگیا’۔دوسری طرف پولیس نے اپنے پیٹی بھائی کوسندھ حکومت کے اینٹی انکروچمنٹ سیل میں تعینات ملزم کانسٹیبل کو گرفتار کرلیا ہے۔

اس واقعہ کی خبر کے بعد انسپیکٹر جنرل سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے پولیس اہلکار کی جانب سے نوجوان کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس(ایس ایس پی) ملیر کو شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات کرتے ہوئے مقتول نوجوان کے اہلخانہ کو انصاف فراہم کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

Shares: