بی جے پی کے ایک لاکھ ٹکڑے ہوں گے،کنہیا کمار کا اعلان

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی اپوزیشن جماعت میں شامل ہونے والے جواہر لال یونیورسٹی کی طلبا یونین کے سابق صدر کنہیا کمار نے اعلان کیا ہے کہ وہ بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے ٹکڑے ٹکڑے کریں گے اور بی جے پی کے ایک لاکھ ٹکڑے ہوں گے

کنہیا کمار کو بی جے پی کی جانب سے ٹکڑے ٹکڑے گینگ کہا گیا تھا جس پر رد عمل میں کنہیار کمار نے یہ اعلان کیا اور کہا کہ مودی بھی اب سن لے، بی جے پی کے ایک لاکھ ٹکڑے ہوں گے ، خبر رساں ادارے اے بی پی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کنہیا کمار کا کہنا تھا کہ انہیں کانگریس میں شامل ہو کر اچھا لگ رہا ہے کیونکہ کانگریس صرف ایک سیاسی پارٹی نہیں بلکہ جدید ہندوستان کی ایک سوچ ہے ملک میں جمہوریت نہ ہوتی تو آج وہ کسی ہوٹل میں کام کر رہے ہوتے

کنہیا سے جب یہ سوال کیا گیا کہ انہوں نے ممتا بینرجی اور کیجریوال پر کانگریس کو کیوں ترجیح دی تو انہوں نے کہا کہ وہ سب علاقائی متبادل ہیں جبکہ کانگریس ایک قومی متبادل ہے راہل گاندھی واحد لیڈر ہیں جو بی جے پی کے خلاف ایمانداری سے لڑ رہے ہیں صرف کانگریس ہی بی جے پی کے خلاف لڑ سکتی ہے کانگریس ایک قومی پارٹی ہے اس کا مضبوط ہونا ضروری ہے ۔

کنہیا نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں پوچھتا ہوں کہ اگر میں غدار ہوں تو مجھے اب تک گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟ پورا آئی ٹی سیل میرے خلاف مہم چلاتا ہے میں کہہ رہا ہوں کہ امیت شاہ جی مجھے گرفتار کیوں نہیں کرتے؟

کنہیا کمار ماضی میں ایک طالب علم رہنما کی حیثیت سے بھارت کی سیاسی جماعت کانگریس اور حکمران جماعت بی جے پی دونوں کے خلاف آواز اٹھایا کرتے تھے اور انڈیا کے سیاسی منظر نامہ پر اس وقت نمایاں ہوئے تھے جب 2016 میں بی جے پی انتظامیہ نے انھیں انڈیا مخالف نعرے لگانے پر گرفتار کر لیا تھا ، برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق وہ 2016 میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں سٹوڈنٹ یونین کے صدر تھے اور سٹوڈنٹ فیڈریشن آف انڈیا کی نمائندگی کرتے تھے جو کہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کا طلبہ ونگ ہے یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے بعد انھوں نے سی پی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی اور 2019 میں پارلیمانی انتخابات لڑے تھے لیکن بی جے پی کے امیدوار سے بڑے فرق سے ہار گئے تھے کنہیا کو فروری 2016 میں بھارت سے بغاوت کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا عدالت میں کنہیا پر کئی مرتبہ حملہ کیا گیا جس میں وکلا بھی شامل تھے بالآخر انھیں مارچ میں ضمانت مل گئی

مُودی فلموں میں بھی آزادی کے نعروں سے خوفزہ،بھارت کی فلم انڈسٹری بی جے پی کے زیرعتاب،مقدمہ درج

بدنامہ زمانہ کلب نے مسلمانوں کے لئے "حلال سیکس” متعارف کروا دیا

لاک ڈاؤن میں سوشل میڈیا پر لڑکیوں کا "ریپ” کرنے کی منصوبہ بندی

لندن پلٹ جوان نے کئے گھریلو ملازمہ سے جسمانی تعلقات قائم، ملازمہ میں ہوئی کرونا کی تشخیص

کرونا کے مریض صحتیاب ہونے کے بعد کب تک کریں جسمانی تعلقات قائم کرنے سے پرہیز؟

کرونا کا خوف،60 سالہ مریض کو 4 گھنٹے میں 3 ہسپتالوں میں کیا گیا ریفر،پھر ہوئی ایمبولینس میں موت

کرونا کے بہانے بھارت میں مسلمان نشانہ،بیان دینے پر مودی نے ہندو تنظیم کے سربراہ کو جیل بھجوا دیا

مودی کے گجرات میں کرونا کے بہانے مسلمانوں کی زندگی اجیرن بنا دی گئی

لاہور کے علاقے سے کٹی ہوئی دو ٹانگیں کچرا کنڈی سے برآمد

بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے رہنما کے گھر میں دھماکہ

Shares: