بھارتی صدرنےمقبوضہ کشمیر کی 4 نکاتی ترامیم پردستخط کردیئے جس کے بعد بھارتی آئین میں مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہو گئی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صدارتی حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق مقبوضہ جموں کشمیرکی علیحدہ قانون سازاسمبلی ہوگی ، لداخ کومقبوضہ کشمیر سےالگ کردیا گیا
بھارتی صدرنے گورنرکا عہدہ ختم کردیا اوراختیارات کونسل آف منسٹرزکوتفویض کر دیئے ،کالے قانون میں مقبوضہ جموں کشمیرآج سےبھارتی یونین کاعلاقہ تصورہوگا ،کالےقانون میں مقبوضہ جموں کشمیراب ریاست نہیں کہلائے گی.
بھارت کے صدر رام ناتھ کووند نے کشمیر کے حوالہ سے خصوصی آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دئیے ہیں
آج کشمیریوں کے لئے سیاہ ترین دن، محبوبہ مفتی
قبل ازیں بھارت کے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے راجیہ سبھا میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی قرارداد پیش کی جس پر ایوان میں خوب ہنگامہ ہوا ، راجیہ سبھامیں اپوزیشن نے اسپیکرڈائس کے سامنے احتجاج کیا ، بھارتی وزیرداخلہ کی آرٹیکل 370 اور 35 اےمنسوخ کرنے کی تجویز دی.
آرٹیکل 35 اے منسوخ ،بھارت نے اعلان کر دیا
پاکستان کشمیریوں کی سفارتی، اخلاقی اورسیاسی حمایت جاری رکھے گا، فردوس عاشق اعوان
واضح رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مزید 70 ہزار فوج طلب کر لی، کشمیر میں کرفیو نافذ ،سیاسی رہنماوں کو بھی گھروں میں نظر بند کر دیا گیا، تعلیمی اداروں میں امتحانات ملتوی کر دئیے گئے،
بھارتی فوج نے کشمیر کو قید خانے میں بدل دیا ہے، دیہاتوں میں بھی ہزاروں کی تعداد میں فوجیوں کو پہنچا دیا گیا ہے، بھارت سرکار نے مزید 70 ہزار فوج مقبوضہ کشمیر طلب کر لی ہے، غیر معینہ مدت کے لئے مقبوضہ کشمیر مٰیں دفعہ 144 نافذ کر دیا گیا، سیاسی رہنما گھروں میں نظر بند کر دئیے گئے، حریت رہنما پہلے ہی جیلوں میں قید ہیں.
مودی کی زیر صدارت بھارتی کابینہ کا اجلاس، کشمیر کے حوالہ سے کیا فیصلہ کیا؟
بھارت سرکار نے کشمیریوں پر جلسے جلوس و احتجاج کرنے پر بھی پابندی لگا دی ہے،وادی کی تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے
مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے نفاذ کے بعد موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی گئی ہے ،