سپریم کورٹ نے نیب کو خورشید شاہ کی گرفتاری کا بنیادی مواد پیش کرنے کا حکم دے دیا

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں کہا کہ نیب آرڈیننس آنے سے نیب دائرہ اختیار پر ابہام ہیں ، جسٹس منصور علی شاہ نے نیب پراسیکیوٹر سے سوال کیا کہ موجودہ کیس نیب دائرکار میں ہے یا نہیں؟ وکیل مخدوم علی نے کہا کہ سارا مسئلہ 574 ایکڑ زمین کی خریداری پر دی گئی رقم کا ہے،نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس آنے سے نیب دائرہ اختیار پر ابہام ہیں، جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جب خورشید شاہ نے زمین خریدی کیا وہ پبلک آفس ہولڈر تھے؟ وکیل خورشید شاہ نے کہا کہ نیب نے جو الزامات لگائے وہ ریفرنس کا حصہ نہیں بنائے گئے،عدالت نے کہا کہ نیب نے ریفرنس دائر کرنے کے بجائے خورشید شاہ کو گرفتار کیوں کیا؟ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ فیکس کے ذریعے تمام مواد آجائے گا وقفے کے بعد لے آئیں،

قیادت کمزور ہونے کی وجہ سے بھارت آئے روز پاکستان پر حملے کر رہا ہے،خورشید شاہ

گرفتاری کے بعد بیماری سیاسی رہنماؤں کا معمول،خورشید شاہ بھی

خورشید شاہ کی گرفتاری، دونوں بیگمات نے بڑا قدم اٹھا لیا، عدالت پہنچ گئیں

کیا خورشید شاہ قید تنہائی میں ہیں؟ سپریم کورٹ

خورشید شاہ کیس، سب کی حاضری ضروری ،عدالت کا بڑا حکم

حکومت عوام پر عذاب الہی ہے، خورشید شاہ

خورشید شاہ سمیت 18 افراد کےخلاف ایک ارب 23 کروڑ کا ریفرنس دائر ہے ،خورشید شاہ کے علاوہ نیب ریفرنس میں ان کے اہلخانہ سمیت 17افراد شامل ہیں ،

واضح رہے کہ  سندھ ہائیکورٹ سکھر بنچ نے پیپلز پارٹی کے رہنما ،رکن قومی اسمبلی خورشید شاہ اور ان کے بیٹے ایم پی اے فرخ شاہ کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی خورشید شاہ اور ان کے 18 ساتھیوں پر نیب عدالت میں ایک ارب 23 کروڑ روپے سے زائد آمدن کے اثاثے بنانے کے الزام میں ریفرنس زیر سماعت ہے

Shares: