وزیراعظم عمران خان سعودی عرب کا سرکاری دورہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئے۔
باغی ٹی وی : تفسیلات کے مطابق عمران خان سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر 3 روزہ سرکاری دورے پر سعودی عرب گئے تھے پاکستان واپسی کے لیے ریاض میں سعودی نائب وزیرخارجہ عادل الجبیر نے وزیراعظم عمران خان کو الوداع کہا۔
اس دورے کے دوران وزیراعظم کے ہمراہ اعلیٰ سطح کا وفد موجود تھا جس میں وزیر خزانہ، وزیر خارجہ اور وزیر توانائی بھی شامل تھے۔
وزیر اعظم عمران خان نے دورہ سعودی عرب کے دوران پاکستان سعودی عرب انوسٹمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے ہمیشہ ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا اور دونوں ملکوں کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سے ثقافتی اور مذہبی سطح پر گہرے تعلقات ہیں اور سعودی عرب کی سلامتی یقینی بنانے کے لیے پاکستان پر عزم ہے۔ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے وسیع مواقع ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ اپنے مخلص دوستوں کو یاد رکھتا ہے جبکہ بھارت مقبوضہ کشمیر کا معاملہ کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرے تو ہمارا کوئی جھگڑا نہیں ہے پاکستان اور بھارت کے درمیان صرف ایک مسئلہ ہے اور وہ ہے کشمیر، اگر یہ مسئلہ حل ہوجائے تو ہمارے درمیان اور کوئی مسئلہ نہیں اس وقت پاکستان کی اکثریتی آبادی کی عمر 30 سال سے کم ہے کل رات پاکستان نے بھارت کو میچ میں بری طرح پچھاڑ دیا تاہم ابھی میچ پر بات کرنے کا یہ مناسب وقت نہیں ہے-
وزیر اعظم نے کہا کہ 60 کی دہائی میں پاکستان ایشیا میں تیزی سے ترقی کرنے والا ملک تھا اور قومی ائر لائن اس وقت کی بہترین ایئر لائن تھی۔