چین کا اقدام،عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کم ہو گئیں

0
53

بیجنگ/سنگاپور:چین کا اقدام،عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کم ہو گئیں، خام تیل 83.52ڈالرز فی بیرل پر آگیا سرمایہ کار4نومبر کےاوپیک پلس اجلاس سے قبل پوزیشن ایڈجسٹ کرنے لگے۔

باغی ٹی وی : برطانوی خبررساں ادارے "روئٹرز” کے مطابق نیشنل فوڈ اینڈ سٹرٹیجک ریزرو ایڈمنسٹریشن نے اتوار کو کہا تھا کہ چین نے پٹرول اور ڈیزل کے محفوظ ذخائر جاری کیے تاکہ مارکیٹ کی سپلائی کو بڑھایا جا سکے اور بعض خطوں میں قیمتوں کے استحکام میں مدد کی جا سکے یہ خبر حالیہ ہفتوں میں ڈیزل کی سخت سپلائی اور کئی صوبوں میں پیٹرول اسٹیشنوں پر قطاروں کی میڈیا رپورٹس کے بعد سامنے آئی ہے۔

چینی ریفائنرز نے تیسری سہ ماہی میں COVID-19 کی روک تھام اور سیلاب کی وجہ سے ایندھن کی پیداوار میں کمی کی لیکن ڈیزل کی کھپت میں اضافہ ہوا، جزوی طور پر بجلی کے بڑے بحران کی وجہ سے ہوا جس نے مارکیٹ کو حیران کر دیا۔

چین برسوں سے ڈیزل اور پٹرول کا خالص برآمد کنندہ رہا ہے، لیکن بیجنگ کی حالیہ پابندی کا مقصد ایندھن کی اضافی پیداوار کو ہٹانا، خام تیل کی درآمدات اور ریفائنڈ ایندھن کی برآمدات کے کوٹے میں کٹوتی سے لے کر ڈیزل کی ملاوٹ والے حصے پر بھاری درآمدی ٹیکس تک، ایندھن خاص طور پر ڈیزل کی سپلائی کو سخت کرنا ہے۔

خام تیل جس کی قیمت میں جمعے کو 6سینٹ کا اضافہ ہوا تھا، گزشتہ صبح 20 سینٹ گر کر 83.52 ڈالر فی بیرل پر آ گیا یو ایس ویسٹ ٹیکساس کا خام تیل جو جمعہ کو 76 سینٹ تک اوپر گیا تھا، پیر کو 37 سینٹ تک گر کے 83.20 ڈالر فی بیرل پر آ گیا۔

نسان سکیورٹیز میں ریسرچ کے جنرل منیجر ہیرویوکی کیکوکاوا کا کہنا ہے کہ ’چین کی طرف سے ایندھن کے ذخائر کے جاری ہونے کی خبروں کے بعد اور اوپیک پلس میٹنگ سے پہلے سرمایہ کار پوزیشنز کو ایڈجسٹ کر رہے ہیں۔

سب کی نظریں پٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم، روس اور ان کے اتحادیوں، جنہیں اوپیک پلس کہا جاتا ہے، کی چار نومبر کو ہونے والے اجلاس پر ہیں۔تجزیہ کاروں کو توقع ہے کہ وہ دسمبر میں سپلائی میں یومیہ چار لاکھ بیرل اضافہ کرنے کے اپنے منصوبے پر قائم رہیں گے۔

تیل کی قیمتیں گزشتہ ہفتے کئی برس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، جس میں اوپیک پلس کے اس فیصلے سے مدد ملی کہ عالمی سپلائی کے خدشات کے باوجود اپنی پیداوار میں بتدریج اضافے کا منصوبہ برقرار رکھا جائے-

Leave a reply