نیویارک:امریکا میں کورونا اور مہنگائی سے تنگ 80 افرادکا سپراسٹورپردھاوا،لوٹ مار،اطلاعات کے مطابق دنیا کی سپرپاورہونے کا دعویدار امریکا کو کورونا نے اس حد تک تباہ کردیا ہےکہ ہرطرف مہنگائی ،بھوک افلاس اوربے بسی نے ڈیرےڈال رکھےہیں، ادھر اس حوالے سے یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ بے بس بھوک افلاس کے مارے 80 سے زائد افرادنے ایک سپراسٹورپرڈاکہ ڈال کروہاں سے کھانے پینے کی تمام اشیالوٹ کےلیے گئے ہیں
امریکی میڈیا کے مطابق امریکا میں اجتماعی ڈکیتی کی واردات سامنے آئی ہے جہاں ریاست کیلی فورنیا میں ایک دو یا دس نہیں بیس نہیں بلکہ اکٹھے 80 ڈاکوؤں نے ایک ساتھ واردات کی۔
ذرائع کے مطابق بھوک افلاس اورمہنگائیکے مارے ان بے بس ڈاکوؤں نے ایک بڑے سپر اسٹور ’نارڈاسٹارم‘ میں دھاوا بولا، دو ملازمین پر تشدد کیا اور ایک پر مرچوں کا اسپرے کرنے کے بعد سامان اور پیسوں سے بیگ بھرے،گاڑی میں بیٹھے اور نو دو گیارہ ہوگئے۔
پولیس نے واردات کی جگہ سے سے تین افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس کے مطابق لٹیروں نے چہروں پر ماسک پہنے ہوئے تھے جس کی وجہ سے ان کی شناخت میں مشکلات کا سامنا ہے۔
ادھر یورپ اور مغرب کے دیگرکئی ملکوں سے ملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ کورونا کی وجہ سے بے روزگاری ، مہنگائی کی وجہ سے لوگوں کے لیے ایک وقت کا کھانا مشکل ہوگیا ہے ، یہی وجہ ہے کہ امریکہ ، فرانس ، برطانیہ ، آسٹریلیا اور ایسے ہی کئی دیگرملکوں میں لوگ پانچ پانچ کلومیٹر لمبی قطاروں میں لگ کرکھانا حاصل کرنے کی کوششیں کرتے ہیں مگرپھر بھی ان کو کھانا نہیں ملتا
ادھرمغربی ذرائع ابلاغ نے یہ بھی دعویٰ کیا ہےکہ بھوک افلاس کے مارے لوگ ڈکیتیوں اورچوریوں پراترآئے ہیں ، امن وامان اور سلامتی نام کی کوئی چیز باقی نہیں بلکہ اب تو ان ملکوں میں مظاہرے شروع ہوگئے ہیں








