کورونا وائرس کی ویکسنیزاومیکرون ویرئنٹ پر موثر نہیں ہوں گی، سی ای او موڈرنا نے ڈرا کردنیا کی امیدیں توڑدیں
نیویارک :کورونا وائرس کی ویکسنیزاومیکرون ویرئنٹ پر موثر نہیں ہوں گی، سی ای او موڈرنا نے ڈرا کردنیا کی امیدیں توڑدیں ،اطلاعات کے مطابق سی ای او موڈرنا نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی ویکسینز ممکنہ طور پر اومی کرون ویریئنٹ کے خلاف موثر نہیں ہوں گی۔جس سے دنیا کے لیے بہت سی مشکلات پیدا ہوں گی
موڈرنا کے سی ای او سٹیفین بنسل نے فنانشل ٹائمز کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ کورونا وائرس کی موجودہ ویکسینز جنتی ڈیلٹا ویرینٹ کے لیے موثر تھیں اتنی وائرس کی نئی قسم کے لیے ہونے کا امکان نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بارے میں مزید بات کرنے کے لیے سب سے پہلے اعداد و شمار کی طرف نظر ڈالتا ضروری ہے۔ جن سائنسدانوں سے میری بات ہوئی ہے ان کا کہنا ہے کہ یہ اچھا نہیں ہوگا۔ 100 دنوں سے پہلے نئی ویکسینز کی تیاری ممکن نہیں۔
موڈرنا سی ای او کا بیان سے عالمی منڈی میں خام تیل، ڈالر اور عالمی اسٹاک مارکیٹوں پر بھی اثرانداز ہوا ہے۔ وائرس کی نئی قسم کی خبر سے عالمی سٹاکس کی قدر سے تقریباً دو ٹریلین ڈالر کم ہوگئی ۔ جبکہ موڈرنا کے حصص کی قیمت میں 10 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔اس وائرس کی وجہ سے ایک بار پھر سرحدیں بند ہونا شروع ہوگئی ہیں اور دو سال بعد ہونے والی معاشی بحالی پر ایک دفعہ پھر خوف کے سائے گہرے ہونے لگے ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈین کا لاک ڈاؤن نہ نافذ کرنے کا بیان مارکیٹس میں ٹھہراؤ لایا تھا۔ تاہم موڈرنا کے چیف کے ریمارکس نے سرمایہ کاروں میں خدشات کی لہر دوڑا دی ہے۔
ادھر عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ اومی کرون وائرس زیادہ تیزی سے ضرور پھیل رہا ہے مگر اس کا اثر ڈیلٹا سمیت کورونا کی دیگر اقسام سے فی الوقت قطعی مختلف نہیں ہے۔
ادارے نے اومی کرون ویرئنٹ کے نمو دار ہونے کے بعد جنوبی افریقہ پر عائد بیرونی سیاحتی پابندیوں پر تنقید کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اومی کرون ویرئینٹ کے پیش نظر کئی ممالک نے جنوبی افریقہ کےلیے اپنی پروازیں بند کردی ہیں جبکہ عالمی ادارہ صحت ممالک کے سائنسی و طبی اقدامات کا قریبی جائزہ لے رہا ہے۔
ادارے نے کہا ہے کہ افریقی ممالک پرسیاحتی پابندیوں کی وجہ سے منفی اثرات مرتب ہونگے جس کےلیے عالمی دنیا سے مطالبہ ہے کہ وہ اپنی سرحدیں بند نہ کریں ۔
مزید کہا گیا ہے کہ فی الوقت ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا جس سے یہ کہنا ممکن ہوسکے کہ اومی کرون ڈیلٹا سمیت کورونا کی دیگر اقسام سے زیادہ موثر ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ یہ وائرس جنوبی افریقہ میں تیزی سے پھیل رہا ہے جبکہ اس ویرئنٹ کی جڑ تک پہنچنے کی کوشش بھی کی جا رہی ہے۔