کراچی : وہ شوبز شخصیات جو 2020 میں یہ دنیا چھوڑ گئیں ۔

2021 کا آخری مہینہ دسمبر بھی اختتام پذیر ہے۔ وقت کتنی تیز رفتاری سے گزر رہا ہے، کل تک ہم 2021 کی آمد کا جشن منا رہے تھے اور اب اسے الودع کہنے کا وقت آگیا ہے۔ ہر برس کی طرح یہ سال بھی اپنے ساتھ بہت سی اچھی بری یادیں چھوڑ کر رخصت ہونے کو ہے، اور جاتے جاتے اپنے سنگ ایسے ایسے گوہرِ نایاب لیے جارہا ہے کہ جن کی چکاچوند سے دنیا منور تھی۔

چٹھی نہ کوئی سندیس
جانے وہ کون سا دیس
جہاں تم چلے گئے

کیا خوب لکھا ہے شاعر نے۔ واقعی اس برس بھی ہمارے کتنے عزیز اور چاہنے والے اُس دیس چلے گئے جہاں سے واپسی ممکن نہیں۔ آج ہم اس بلاگ میں شوبز سے وابستہ اُن پاکستانی اور عالمی شخصیات کا تذکرہ کریں گے جو 2021 میں ہم سے بچھڑ گئیں لیکن اپنے کاموں کی وجہ سے ہمیشہ چاہنے والوں کے دلوں میں زندہ رہیں گی۔

سُن ونجلی دی مِٹھڑی تان وے، مَیں تاں ہو ہو گئی قُربان وے… پاکستانی فلم انڈسٹری کے رانجھا اداکار اعجاز درانی طویل علالت کے بعد یکم مارچ کو انتقال کرگئے۔

اعجاز درانی نے اپنے فلمی کیریئر میں 150 سے زائد فلموں میں کام کیا۔ ان کی مقبول فلموں میں ڈاکو کی لڑکی، گلبدن، عزت، وطن، فرشتہ، شہید، دوشیزہ، بدنام، سرحد، دوست دشمن، گناہ گار، بیٹی، بیٹا، دھوپ اور سائے، جوانی مستانی، ظالم، دلبر، دلدار، ناجو، پاک دامن، ہیر رانجھا، زرقا، سلطان، ضدی اور شعلے سمیت کئی دیگر شامل ہیں۔ رومانوی ہیرو اعجاز درانی نے ملکہ ترنم نورجہاں اور مقبول اداکارہ فردوس بیگم سے شادی کی۔ وہ 1935 میں جلال پور جٹّاں میں پیدا ہوئے۔

پاکستان کی پہلی ٹی وی میزبان کنول نصیر ذیابیطس کے مرض میں مبتلا تھیں۔ وہ پاکستان کی پہلی خاتون تھیں جنہوں نے 26 نومبر 1964 کو معروف میزبان طارق عزیز کے ساتھ پاکستان ٹیلی وژن پر پہلی بار میزبانی کے فرائض سر انجام دیے تھے۔ کنول نصیر نے پی ٹی وی پر پہلی بار یہ اعلان کیا تھا کہ ’یہ پاکستان ٹیلی وژن ہے‘۔

شہزوری، زیر زبر پیش، انکل عرفی، اَن کہی، تنہائیاں، دھوپ کنارے، دھند، آہٹ، کہر، پڑوسی، آنسو، بندش، آئینہ جیسے شہر آفاق ڈراموں کی مصنفہ معروف ڈرامہ نویس، مصنفہ اور مکالمہ نگار حسینہ معین 79 برس کی عمر میں حرکت قلب بند ہونے سے رواں برس 26 مارچ کو خالق حقیقی سے جاملیں۔

مسکراہٹوں کو زندگی بخشنے والے، قہقہوں کو امر کرنے والے، دکھی دلوں کو پل بھر میں ہنسا دینے والے عمر شریف بھی رواں برس سب کو رلا گئے۔ لیجنڈری اداکار و کامیڈین عمر شریف کافی عرصے سے عارضہ قلب، گردے اور دیگر مختلف بیماریوں میں مبتلا تھے۔

’بکرا قسطوں پہ‘ اور ’بڈھا گھر پر ہے‘ جیسے لازوال اسٹیج ڈراموں کے خالق عمر شریف کے مقبول اسٹیج ڈراموں میں دلہن میں لے کر جاؤں گا، سلام کراچی، انداز اپنا اپنا، میری بھی تو عید کرا دے، نئی امی پرانا ابا، یہ ہے نیا تماشا، یہ ہے نیا زمانہ، یس سر عید نو سر عید، عید تیرے نام، صمد بونڈ 007، لاہور سے لندن، انگور کھٹے ہیں، پٹرول پمپ، لوٹ سیل، ہاف پلیٹ، عمر شریف اِن جنگل، چوہدری پلازہ وغیرہ شامل ہیں۔ عمر شریف 19 اپریل 1955 کو کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں پیدا ہوئے۔

ڈیڑھ سال سے بیمار اور اسپتال میں زیر علاج پاکستان شوبز انڈسٹری کے سینئر اداکار سہیل اصغر بھی رواں برس 13 نومبر کو اس دیارِ فانی سے کوچ کرگئے۔

Shares: