جمعیت العلمائے اسلام (ف) سے تعلق رکھنے والے پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمد اللہ نے دعویٰ کیا کہ منی بجٹ معاشی طور پر 22 کروڑ عوام کے لیے موت کا پروانہ ہے۔
باغی ٹی وی :حافظ حمد اللہ نے حکومت پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم کو مخاطب کرکے کہا ہے کہ عمران خان! قوم کو بتاؤ، یہ پاکستان کا پارلیمنٹ ہے یا آئی ایم ایف کا ؟منی بجٹ معاشی طور پر 22 کروڑ عوام کے لیے موت کا پروانہ ہے یہ منی بجٹ نہیں سونامی بجٹ ہے جس سے مہنگائی کی سونامی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ عوام کو نہیں آئی ایم ایف کوریلیف دینے کا بجٹ ہے۔
آئی ایم ایف نے 6 ملین ڈالر قرض کے بدلے ہمارا سب کچھ لکھوا لیا گورنر پنجاب
پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمداللہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے حکم پر پارلیمنٹ میں عوام دشمن منی بجٹ منظورکیا جا رہا ہےجے یو آئی کے رہنما نے کہا کہ ایک ارب ڈالرز کے لیے پارلیمنٹ کی خود مختاری داؤ پر لگا دی ہے۔ انہوں ںے کہا کہ پی ڈی ایم منی بجٹ کو مسترد کرتی ہے۔
قبل ازیں آئی ایم ایف کے 6 ارب ڈالر پروگرام کے تحت اسٹیٹ بینک کو مجوزہ خودمختاری پر شدید تنقید کے بعد مرکزی بینک نے صورتحال کو واضح کرنے اور ناقدین کی جانب سے انتہائی سخت قرار دی گئی ترامیم کی حمایت حاصل کرنے کے لیے 2دستاویز جاری کی تھیں-
ریاست کے اندر ایک ریاست نہیں بنیں گے،اسٹیٹ بینک
اسٹیٹ بینک ک جانب سے جاری کی گئیں ان دستاویز میں دلیل دی گئی کہ اسٹیٹ بینک ایکٹ میں مجوزہ ترامیم سے معاشی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں ہو گا نہ ہی بینک ’ریاست کے اندر ایک ریاست‘ بنے گا، بینک اپنے کردار کو مہنگائی کنٹرولر تک محدودرکھنےکےبجائےمستحکم اقتصادی ترقی اور ترقی کے حصول کے لیے کام کرتا رہے گا ترامیم وزیر خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک کے درمیان ہم آہنگی کو بڑھانے میں مدد دیں گی تاکہ اقتصادی ترقی اور افراط زر کے درمیان توازن کو بہتر بنایا جا سکے،اسٹیٹ بینک حکام پارلیمنٹ کے سامنے جوابدہ رہیں گے،نیب اور ایف آئی اے مبینہ مجرمانہ معاملات کی تحقیقات کر سکتے ہیں۔
صنعتی سلائی مشین،کپاس کے درآمدی بیج اور زرعی آب پاشی آلات پر سیلز ٹیکس کی تجاویز…
اسٹیٹ بنک نے ’رسپانس ٹو‘ کے عنوان سے ایک مقالے میں کہا کہ ترقی کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی معاشی پالیسیوں کی حمایت کرنا اسٹیٹ بینک کے مجوزہ ترامیم کے تحت تین مقاصد میں سے ایک ہے، جس میں ملکی قیمتوں میں استحکام (افراط زر) اور مالیاتی استحکام شامل ہے، ترامیم کے چھ اہم مقاصد ہیں، اسٹیٹ بینک کے مقاصد کو واضح طور پر بیان کرنا تاکہ اس کے احتساب کو بہتر بنایا جا سکے۔
معیشت مضبوط اورملازمتوں کےمواقع پیداہورہے ہیں،وزیراعظم
قبل ازیں گزشتہ برس دسمبر میں گورنر پنجاب چودھری سرور نےلندن میں تقریب سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ آئی ایم ایف نے 6 ملین ڈالر قرض کے بدلے ہمارا سب کچھ لکھوا لیا ہے پاکستان میں قیادت سے متفق نہ ہوں تو کہا جاتا ہے اختلاف ہو گئے پارٹی کی طرف سے عہدہ چھوڑنے کا کہا جانا جھوٹ ہے اور سائیڈ لائن کئے جانے کا تاثر بھی درست نہیں اگلے سال جماعتی بنیادوں پر مقامی حکومت کے انتخابات کرائیں گے۔جس ملک میں سزا و جزا کا نظام نہیں وہ نہیں چل سکتا ہم نے کے پی کے میں جزا و سزا کا نظام قائم کیا کے پی پولیس کی کارکردگی برطانیہ سے کم نہیں ۔ہم نے کے پی میں ڈیلیور کیا، لوگوں نے دو تہائی اکثریت دی-