’ایک بچہ‘پالیسی :چین میں شرح پیدائش کی کم ترین سطح ریکارڈ

0
103

بیجنگ: چین میں ’ایک بچہ‘ پالیسی کی وجہ نسے بیجنگ میں شرح پیدائش 2021 میں ریکارڈ کم ترین سطح پر آگئی ہے۔

باغی ٹی وی : غیرملکی خبررساں ادارے ’روئٹرز‘ کے مطابق چین میں معاشی استحکام کے لیے اپنائی گئی دہائیوں پرانی ’ایک بچہ‘ پالیسی اب حکام کے لیے باعث پریشانی ہے چین نے 2016 میں اپنی دہائیوں پرانی ’ایک بچہ‘پالیسی کو ختم کرکے اس کی جگہ 2 بچوں کی حد مقرر کی تھی تاکہ تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے معاشی خطرات سے بچنے کی کوشش کی جا سکے۔

چینی صدر کا ماحولیاتی تحفظ اور اقتصادی ترقی پر زور

شہری زندگی مہنگی ہونے کے باعث جوڑوں نے خود کو زیادہ بچے پیدا کرنے سے روک دیا ہے اعداد و شمار کے مطابق 2021 میں ایک ہزار افراد پر 7.52 پیدائش ریکارڈ کی گئی جو 1949 کے بعد سے سب سے کم ہے مذکورہ نتائج کے بعد قومی شماریات بیورو نے حکام پر زور دیا کہ وہ بچوں کی مزید پیدائش کی حوصلہ افزائی کے لیے حکمت عملی اختیار کریں۔

اعداد و شمار کے مطابق چین میں آبادی کی قدرتی شرح نمو2021 کے میں صرف 0.034 فیصد تھی جو کہ 1960 کے بعد سب سے کم ہے۔

بیجنگ میں پہلے اومی کرون کیس کی تصدیق،چین پھربحران کا شکار

مقامی عہدیدار اور چیف اکانومسٹ زیوی ژانگ نے کہا کہ آبادیاتی چیلنج سب کو معلوم ہے لیکن آبادی کی عمر بڑھنے کی رفتار واضح طور پر توقع سے زیادہ تیز ہےاس سے معلوم ہوتا ہے چین کی کل آبادی 2021 میں اپنے عروج کو پہنچ چکی ہے، یہ اس بات کی بھی نشاندہی کرتا ہے کہ چین کی ممکنہ ترقی توقع سے زیادہ تیزی سے کم ہو رہی ہے۔

جوڑوں کو تین بچے پیدا کرنے کی اجازت دینے کے علاوہ چین ایسی پالیسیاں اپنا رہا ہے جس کا مقصد بچوں کی پرورش کے مالی بوجھ کو کم کرنا ہے، جس میں گزشتہ برس اسکول کے بعد ٹیوشن پر مبنی صنعت پر پابندی لگانا بھی شامل ہے-

برطانوی الزامات بہت زیادہ 007 ٹائپ فلمیں دیکھنے کا نتیجہ ہیں ،چین

واضح رہے کہ گزشتہ سال چین میں ایک جوڑے کے دو سے زیادہ بچوں کی پیدائش پر پابندی کو ختم کرتے ہوئے تین بچوں کی اجازت دیدی گئی تھی چین میں مردم شماری کے دوران شرح پیدائش میں نمایاں کمی ہونے پر فی جوڑا بچوں کی پیدائش کے قانون میں تبدیلی کی گئی ہے نئی پالیسی کے تحت جوڑا اب 3 بچے پیدا کرسکتا ہے اس قانون کی منظوری چین کے صدر شی جن پنگ کی سربراہی میں ہونے والے ایک اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں پیش کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال شرح زچگی 1.3 رہی جو کہ الارمنگ ہے۔

چین :عالمی تجارتی سرپلس 2021 میں 676.4 بلین ڈالر تک بڑھ گیا

جنوری 2016 کو چین میں ایک بچہ فی خاندان کا 40 سالہ قانون کا خاتمہ کرکے جوڑے کو 2 بچے پیدا کرنے کی اجازت دیدی گئی تھی تاہم دوسرے بچے کے لیے اجازت نامہ لینا لازمی قرار دیا گیا تھا تاہم اس قانون کے نفاذ کے چار سال بعد بھی بچے کی فی خاتون پیدائش کی شرح 1.3 رہنے پر اب جوڑے کو تین بچے پیدا کرنے کی اجازت دیدی گئی ہے۔

جبکہ اس سے قبل ایک بچے کی پیدائش کی پالیسی کے پیش نظراگر کسی خاندان میں بچوں کی تعداد زیادہ ہو جائے تو اس خاندان کوسرکاری سطح پرمتعدد سہولتوں سے محروم رکھنے سمیت والدین کو بچوں کی پرورش کا بوجھ بھی خود اٹھانا پڑتا تھا، اس کے علاوہ خاندان کو سرکار کے بھاری جرمانوں کا بھی سامنا کرنا پڑتا تھا۔

ایران پرامریکی پابندیوں کی مخالفت کرتے ہیں، چین کا سخت ردعمل

Leave a reply