مہنگائی سے متعلق سوال،جوبائیڈن نے طیش میں آ کر صحافی کو گالی نکال دی

0
50

واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن مہنگائی سے متعلق سوال پر طیش میں آگئے اور مائیک کھلے ہونے کا احساس کیے بغیر صحافی کو گالی دیدی جو ریکارڈ بھی ہوگئی۔

باغی ٹی وی :عالمی خبر رساں ادارے"فوکس نیوز” کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے اور اختتام پر ان کے سخت ناقد چینل فوکس نیوز کے صحافی نے مہنگائی سے متعلق سوال کردیا۔

شامیوں نے سردی سے بچنے کیلئے میزائلوں کے خول کو ہیٹر میں تبدیل کردیا

صدر بائیڈن نے فاکس نیوز کے وائٹ ہاؤس کے نمائندے پیٹر ڈوسی کو مہنگائی پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا بائیڈن نے پیر کو مسابقتی کونسل اور اپنی کابینہ کے ارکان سے ملاقات کی تاکہ امریکی خاندانوں کے لیے قیمتیں کم کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

ان کے تیار کردہ ریمارکس کے بعد، لائیو سٹریم کے 8 منٹ کے قریب، پریس کے ارکان نے سوالات کرنا شروع کر دیے بائیڈن نے پہلے رپورٹر پر غصے کا اظہار کیا جس نے روس اور یوکرین کے درمیان تناؤ بڑھتے ہی یورپی رہنماؤں کے ساتھ انتظامیہ کی کال کے بارے میں پوچھا۔

بائیڈن نے کہا میری ایک بہت، بہت، بہت اچھی ملاقات ہوئی، تمام یورپی رہنماؤں کے ساتھ مکمل اتفاق ہے، اس پر بعد میں بات کریں گے۔ شکریہ۔””تو کیا آپ مہنگائی پر سوال اٹھائیں گے؟” ڈوسی نے پھر پوچھا۔ "کیا آپ کے خیال میں وسط مدتی مدت سے پہلے افراط زر ایک سیاسی ذمہ داری ہوگی؟”

7 سالہ بچی کا ملکہ برطانیہ کے نام منفرد خط

جب ڈوسی اور دوسرے نامہ نگاروں کو بھگا دیا جا رہا تھا ، بائیڈن نے فاکس نیوز کے نمائندے پر ایک سوائپ کیا۔


فوکس نیوز کے صحافی کے سوال ’’کیا مہنگائی کی ذمہ دار حکومت نہیں ؟ ‘‘ کے جواب میں انھوں نے طنزیہ کہا کہ نہیں مہنگائی ایک اثاثہ ہے۔ اس کے بعد سب اُٹھ گئے۔


اسی دوران جوبائیڈن یہ سمجھے کہ مائیک بند کردیا گیا ہے اور انھوں نے آہستہ سے صحافی کو احمق کہا اور نازیبا الفاظ ادا کیے جو اس وقت شور شرابے میں کسی کو سنائی نہیں دیئے۔

البتہ جب بعد میں پریس کانفرنس کی ریکارڈنگ سنی گئی اور ویڈیوز کلپس وائرل ہوئیں تو بھانڈہ پھوٹ گیا۔

برکینا فاسو میں باغی فوجیوں نے حکومت کا تختہ الٹ کر صدرکو اغوا کرلیا

ڈوسی نے "دی فائیو” پر چند لمحوں بعد بائیڈن کے تبصروں پر ہنستے ہوئے کہا "ہاں، ابھی تک کسی نے بھی اس کی حقیقت کی جانچ نہیں کی اور کہا کہ یہ سچ نہیں ہے۔”


بعد میں، ٕبائیڈن نے مبینہ طور پر ڈوسی کو بتایا کہ ان کے تبصرے "ذاتی کچھ نہیں” تھے اور انہوں نے فوکس نیوز کے رپورٹر کو باقی پریس کور سے مختلف موضوعات کے بارے میں پوچھنا جاری رکھنے کی ترغیب دی۔

پچھلے ہفتے ، بائیڈن نے اسی طرح فوکس نیوز کے وائٹ ہاؤس کے نمائندے جیکی ہینریچ کو روس-یوکرین کے بڑھتے ہوئے تنازعہ کے بارے میں اپنی پریس کانفرنس میں اپنے متنازعہ ریمارکس کے بعد دباؤ ڈالنے کی کوشش کرنے پر تنقید کی۔

ٹونگامیں پھٹنےوالاآتش فشاں ایٹمی دھماکے سے زیادہ طاقتور ہے،ناسا

ہینرک نے پوچھا تھا کہ "آپ پیوٹن کا پہلا اقدام کرنے کا انتظار کیوں کر رہے ہیں جناب؟” بائیڈن نے قہقہہ لگایا، نرمی سے جواب دیا، "کیا احمقانہ سوال ہے۔”بعد میں وائٹ ہاؤس نے بائیڈن کے تبصرے کو واپس لے لیا۔

اپنی انتظامیہ کے اوائل میں، بائیڈن نے اپنے عملے کو متنبہ کیا کہ وہ ساتھیوں اور پریس کے ارکان کے ساتھ احترام کے ساتھ پیش آئیں”جب میں یہ کہتا ہوں تو میں مذاق نہیں کر رہا ہوں اگر آپ کبھی میرے ساتھ کام کر رہے ہیں اور میں نے سنا ہے کہ آپ کسی دوسرے ساتھی کے ساتھ بے عزتی کرتے ہیں یا کسی سے بات کرتے ہیں، تو میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں، میں آپ کو موقع پر ہی برطرف کر دوں گا۔ کوےئی اگر مگر نہیں بائیڈن نے کہا۔ "ہر کسی کے ساتھ شائستگی اور وقار کے ساتھ پیش آنا دوسروں کا حق ہے۔”

شام :داعش نے سینکڑوں بچوں کو اپنی ڈھال کیلئے یرغمال بنا لیا

Leave a reply