لاہور:زرداری اور نوازشریف کی آل اولاد اورخاندان نے وزیراعظم عمران خان کی طرف توپوں کے رُخ‌ کردیئے،اطلاعات کے مطابق شہبازشریف اور حمزہ شہباز نے اپنی نااہلی سے بچنے کےلیے پرمارنے شروع کردیئے ہیں اور اپنے بچاوکی خاطر آصف علی زرداری کی بھی منتیں کرنی شروع کردی ہیں جن کا کبھی شہبازشریف پیٹ پھاڑنے کا دعوے کرتےتھے

اس سلسلے کی پہلی منصوبہ بندی کا شرف بھی شریف فیملی کو ہی حاصل ہوا اور کھانے کے بہانے بھٹوزرداری فیملی کو بلا کریہ پیغآم دیا گیا ہےکہ اگرآج کچھ نہ کرسکے تو نہ نام ونشان ہوگا ہمارا زمانے میں

شاید یہی وجہ ہےکہ اس اہم اجلاس کےبعد بھٹو زرداری اور شریف فیملی کی آل اولاد نے اپنی توپوں کے رُخ وزیراعظم عمران خان کی طرف کردیئے ہیں اس سلسلے جس اہم شخصیت سے خیر کی توقع نہیں تھی وہ تھیں مریم نوازصاحبہ ، اجلاس کے فوری بعد سب سے پہلے مریم نواز نے بیان داغا

مریم نواز کہتی ہیں کہ جو سلیکٹڈ تھا وہ اب جانے والا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیگی نائب صدر نے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں اختلافات ہوتے ہیں لیکن ہم کو عوام کی مشکلات اکٹھا رکھتی ہیں، عوام کے مسائل پر باہمی اختلافات بھلاکر ہم اکٹھے ہو جائیں گے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو سلیکٹڈ تھا وہ اب جانے والا ہے، جب ہم عوام کی امیدیں پوری کرنے جا رہے ہوتے ہیں تو اس سے بڑھ کر کوئی خوشی نہیں ہوتی۔

مریم نواز کے ہم پلہ بھٹو زرداری فیملی سے بلاول بھٹو نے وفا کرتے ہوئے مریم نواز کا بھرپورساتھ دیا اور کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ حکومت سے عوام کا اعتماد اٹھ گیااور اب پارلیمان کا اعتماد بھی اٹھنا چاہیے۔

بلاول نے کہا کہ وزیراعظم کو ہر صورت جانا ہوگا، عمران خان کو ہٹانےکیلئے ہم سب اکٹھےہیں، حکومت کےخلاف احتجاج کے ساتھ تحریک عدم اعتماد کے آپشن کھلے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے اپنی مجلس عامہ کے اندر تفصیلی مشاورت کے بعد سیاسی فیصلے کیے تھے، میں نے اپنی جماعت کی سوچ شہباز شریف کے سامنے رکھی ہے، انہوں نے اپنے اور اتحادیوں کے پلان ہمارے سامنے رکھے ہیں

آصف علی زرداری بے بلاول اور مریم نواز کے بیان کو کمک پہنچاتے ہوئے کہا کہ حکومت کے بہت سے لوگ ہمارے سے رابطے میں ہیں۔

شہبازشریف جن کی نااہلی بہت جلد ہونے جارہی ہے وہ اپنی نااہلی سے بچنے کے ساتھ ساتھ نااہلی کی صورت میں‌ ہونے والی سزا سے بچنے کےلیے کہہ رہے ہیں کہ ملک میں کرپشن عروج پرہے اور ہر طرف لوٹ مار کا بازار گرم ہے ، اگرعمران خان کو نہ ہٹایا گیا تو شاید کہیں بڑا نقصان نہ ہوجائے

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کے بعد قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمد شہباز شریف کا پارٹی قائد نواز شریف اور پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔

اس ساری صورت حال کے بعد جو منظرنامہ سامنےآیا ہے اس سے لگتا ہے کہ شہبازشریف اورحمزہ شہباز جعلی اکاونٹ اور کرپشن کے ٹھوس ثبوتوں کی وجہ سے نااہل ہورہےہیں‌اور وہ اپنی نااہلی کو بچانے کےلیے اب آخری کوششیں کررہےہیں ،

لیکن ان کو یاد رہنا چاہیے کہ شہباز شریف نے جو نقصان پی پی قیادت کو پی پی کی حکومت کے دوران پہنچایا تھا اس کا ازالہ اگر شہبازشریف کی نااہلی ہوتی ہے تو پھر بھی ممکن نہیں‌آصف علی زرداری ایک منہجے ہوئے سیاستدان ہیں اور اپنے مبارک ہاتھوں سے شریف فیملی کی سیاست کو دفن کریں گے اور جمہوریت کا ساتھ بھی دیں گے

Shares: