اقرار الحسن پر تشدد.نازک اعضا پر بجلی کے جھٹکے لگائے گئے ۔ذمہ دار معطل
اینکر اقرار الحسن پر تشدد زخمی حالت میں ہسپتال منتقل
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کے اینکر اقرار الحسن پر تشدد ہوا ہے جس کے بعد وہ زخمی حالت میں ہسپتال پہنچے ہیں اقرار الحسن پروگرام کی ریکارڈنگ کے لیے گئے تھے جہاں ان پر تشدد کیا گیا ۔
ذرائع کے مطابق اقرار الحسن کو ہسپتال میں ٹانکے لگے ہیں اور انکی حالت خطرے سے باہر ہے اقرارالحسن پر تشدد کا واقعہ شہر قائد کراچی میں پیش آیا
ڈاکٹروں کے مطابق اقرار الحسن کو طبی امداد دے دی گئی ہے پولیس کو بھی تشدد کی اطلاع دے دی گئی ہے پولیس موقع پر پہنچ گئی ہے پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف کاروائی کی جائے گی-
اقرار الحسن اپنے پروگرام سرعام کی ریکارڈنگ کے سلسلے میں پریڈی تھانے کی حدود میں واقع انٹیلیجنس بیورو کے دفتر میں گھسنے کی کوشش کے دوران سیکورٹی اہلکاروں کے ہاتھوں زخمی ہو گئے‛حکومت نے #IB ڈائریکٹرسید رضوان‛محبوب علی‛انعام علی‛رجب علی‛خاورکومعطل کردیا#Iqrarulhasan pic.twitter.com/nlmOavNpnr
— ممتاز حیدر (@MumtaazAwan) February 14, 2022
دوسری جانب سیاسی رہنماؤں نے اقرارالحسن پر تشدد کی مزمت کی ہے اور کہا ہے کہ ان پر حملہ کرنے والوں کو فوری گرفتار کیا جائے-
پیپلز پارٹی کے رہنما ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ اینکر اقرار الحسن پر آج کراچی میں واقع ایک وفاقی ادارے کے دفتر میں تشدد کیا گیا ۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اے آر وائی کے مطابق اس واقعے کے بعد ایک وفاقی ادارے کے ہانچ افسران کو معطل کردیا گیا ہے ۔
انٹیلی جینس بیورو کے انسپکٹر کی کرپشن ویڈیو ثبوتوں کے ساتھ بے نقاب کرنے پر ڈائریکٹر آئی بی رضوان شاہ اور اس کی ٹیم کا اینکر اقرارالحسن اور سرعام ٹیم پر حملہ کیا گیا۔ ٹیم سرِعام کو ننگا کرکے نازک اعضاء پر بجلی کے جھٹکے لگائے گئے اور ویڈیو بھی بنائی گئی۔
وزیراعظم آفس کی ہدایت پر ڈائریکٹر آئی بی رضوان شاہ سمیت پانچ آئی بی افسران معطل کر دیئے گئے ہیں