مہاراشٹر میں مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے مطالبے کے بعد اب کرناٹک میں بھی ہندو تنظیموں نے ایسا ہی مطالبہ کرنا شروع کردیا ہے۔ سری رام سینا نے کرناٹک میں حکمراں بی جے پی پر زور دیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں کارروائی کرے۔

باغی ٹی وی : بھارتی میڈیا کے مطابق سری رام سینا کے ریاستی صدر سدالنگا سوامی نے پیر کو مطالبہ کیا کہ جو لوگ لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے اذان دے رہے ہیں ان کے خلاف فوری کارروائی کی جانی چاہئے اس سے عام لوگوں کو پریشانی ہوتی ہے اس کے ساتھ ساتھ وہ صوتی آلودگی پیدا کرنے کا سبب بھی بن رہے ہیں۔

مودی سے مدارس پر چھاپے مارنے کا مطالبہ ، ہندوؤں سے مسلمانوں کے خلاف ہتھیار اٹھانے کا فرمان جاری

اس نے مزید کہا کہ رمضان کے دوران مساجد کےسائرن کا استعمال بھی لوگوں کو پریشان کرتا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ریاست کو قدم اٹھانا چاہیے اور کارروائی کرنی چاہیے۔

شری رام سینا نے کہا ہے کہ اس نے صبح 5 بجے سے لاؤڈ سپیکر کے استعمال کو روکنے کے لیے حکام کو درخواست دی تھی لیکن تحصیلدار اور آلودگی کنٹرول بورڈ نے اس پر کوئی کارروائی نہیں کی۔

دوسری جانب ہندو تنظیمیں مساجد میں اذان کے وقت ہندوؤں کی بھجن نشر کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہیں۔ ہندو کارکن بھرتھ شیٹی نے پیر کو بتایا کہ یہ مہم بنگلورو میں یلہنکا کے انجنیا مندر میں صبح 5 بجے اذان کے وقت شروع ہوگی اس مہم کی منصوبہ بندی ریاست بھر میں کی گئی ہے۔

ہندو تنظیمیں مسجدوں میں اذان کے عین وقت "اوم نمہ شیوائے”، "جئے شری رام” کے نعرے اور دیگر عقیدتی دعائیں نشر کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہیں۔

شری رن سینا کے بانی پرمود متالک نے کہا ہم آخری حربے کے طور پر ضلع کمشنروں کو شکایت جمع کرائیں گے۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ مسلم کمیونٹی سے سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل کرنے کو کہے۔ ہم ان کی نماز کی مخالفت نہیں کرتے۔ لیکن، ہم لاؤڈ سپیکر کے استعمال کی مخالفت کرتے ہیں جس کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے۔

بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں کا مسلمان صحافیوں پر حملہ

اس نے بتایا کہ ہر روز صبح 5 بجے مندروں میں رام بھجن اور شیو کا بھجن بجے گا۔

قبل ازیں مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے صدر راج ٹھاکرے نے مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کا مطالبہ کیاتھا اس نے یہ بھی کہا تھا کہ اگرایسا نہیں کیا گیا تووہ لاؤڈ اسپیکرپر اذان سے قبل پہلے ‘ہنومان چالیسہ’ پڑھیں گے۔

دریں اثنا ریاستی حکومت نے مذبح خانوں کے لیے ایک حکم جاری کیا ہے کہ جانوروں کوذبح کرنے سے پہلے بے ہوش کرنا ضروری ہے۔ یہ کارروائی حیوانات کے وزیر پربھو سنگھ چوہان کی زبانی ہدایات کے بعد کی گئی ہے۔اس سلسلے میں سرکلرنے پہلےہی’حلال’پرپابندی کےمطالبات کے درمیان تنازعہ پیدا کر دیا تھا۔

کانگریس نےسرکلرکے معاملے کی مذمت کی ہے اور یہاں تک کہہ دیا کہ اگر لوگوں کے ساتھ جبرا ایسا کیا گیا تو وہ پارٹی کارکنان ان کی مدد کے لیے آگے آجائیں گے۔

سیاسی مبصرین کہنا ہے کہ ریاست کرناٹک میں عام اسمبلی کے انتخابات 2023 میں ہونے والے ہیں، اسی کے پیش نظر کچھ سیاسی جماعتیں ابھی سے اپنی زمین تیار کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

کرناٹک میں طالبات کےحجاب پر پابندی کے بعدگائے کے گوشت کی فروخت پر پابندی

Shares: