ایم کیو ایم کو تحریک انصاف کے ساتھ جانے پر مجبور کیا گیا : فیصل سبز واری

0
38

کراچی : متحدہ قومی پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے رکن سینیٹر فیصل سبزواری نے بہادرآباد مرکز پر کارکنان اور ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کو تحریک انصاف کے ساتھ جانے پر مجبور کیا گیا جبکہ ان میں اتنی سکت بھی نہیں تھی کہ شہر سے ایک سیٹ بھی جیت سکتے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے عام انتخابات کے بعد 3 اگست 2018 کو آج کے صدر پاکستان عارف علوی کے دستخط سے بنی گالا میں معاہدہ کیا جو کہ شہری سندھ کے بنیادی مسائل مردم شماری، ترقیاتی فنڈز، بلدیاتی وسائل اور حیدرآباد یونیورسٹی سے متعلق تھا، فیصل سبزواری نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے پر انتہائی سست رفتاری دکھائی گئی جس پر احتجاجا ہم وفاقی کابینہ سے نکل گئے اور ہم نے طے کیا کہ کابینہ میں دوبارہ نہیں جائیں گے، اس کے ردعمل میں حکومت نے ہمارے کارکنان حتی کہ سینڑل آرگنائزنگ کمیٹی کے ذمہ داران تک کو گرفتار کرنا شروع کردیا ۔
فیصل سبزواری نے کہا کہ جو رابطہ کمیٹی مہاجر قاتل مہاجر مقتول کی پالیسی کو دفنا کر آگے بڑھتی رہی اس کو گزشتہ چند سالوں میں سمجھداری کے ساتھ مشکل فیصلے لینے پڑے لیکن آج کوئی ہمارے گھر میں گھسے گا تو تمہارے گھر بھی اسی شہر میں ہیں۔حکومتی وفد سے مذاکرات کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ جب بہادرآباد آئے اس وقت کسی امریکی سازش کا تذکرہ نہیں ہوا، جب آٹھ مارچ کو عدم اعتماد کی تحریک پیش ہوئی اور نو مارچ کو وزیراعظم پاکستان بہادرآباد آئے اور پھر اسکے بعد 29 مارچ کی شب جب انکا وفد پارلیمنٹ لاجز میں ہمارے پاس آیا تب بھی کسی امریکی سازش کا حوالہ نہیں دیا گیا اور آج اس نام نہاد جھوٹ پر ملک میں سیاسی دنگل لگایا گیا ہے۔
فیصل سبزواری نے مزید کہا کہ دھوکہ پیٹھ پیچھے ہوتا ہے جبکہ آپ کو ہم مسلسل بتا رہے تھے کہ آپکے اپنی جماعت کے لوگ آپکو چھوڑ کر جا رہے ہیں، انہوں نے سوال پوچھا کہ کیا تحریک انصاف کا ساتھ ماضی میں چھوڑ دیتے تو کیا انکی حکومت چلتی ایک دن بھی نہیں۔متحدہ اپوزیشن کی جماعتوں سے ہونے والے معاہدات پر اپنے موقف بیان کرتے ہوئے رکن رابطہ کمیٹی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ سے ہم نے میثاق حقوق پر دستخط کروائے دوسری جانب ایم کیو ایم سپریم کورٹ میں بلدیاتی نظام پر مقدمہ جیتی ساتھ ہی پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو نے اپنے دستخط کے ساتھ تسلیم کیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل ہوگا، اسکے علاوہ جعلی ڈومیسائل کے معاملے پر انہوں نے اپنی غلطی مانی اور کمیشن بنانے کا اعادہ کیا۔
اسکے علاوہ ساٹھ اور چالیس کے کوٹے کے تناسب سے سرکاری نوکریوں پر معاہدہ کیا تاکہ شہری سندھ کے بچوں کو انکا حق ملے اورمقامی پولیس کے لئے جو جس ضلع یا ڈویژن سے تعلق رکھتا ہے اسکی وہیں تعیناتی کے فارمولے پر تحریری معاملہ طے کیا۔فیصل سبزواری نے دوبارہ سوال پوچھتے ہوئے کہا کہ کیا ایم کیو ایم نے ایسا کبھی کوئی معاہدہ کسی سے کیا آج ہم اپنی قوم اور لوگوں کے لئے کام کر رہے ہیں جبکہ لیاقت نہرو معاہدے کے مطابق متروکہ املاک کے معاملے پر قانون سازی پر معاہدہ ہوا۔
سینیٹر سبزواری نے ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکنان اور دفاتر سے متعلق بھی کہا کہ اس معاملے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اصول کی بنیاد پر سیاست کرنا چاہتے ہیں، دوسروں کو بھی اپنی سیاست کا حق ہے لیکن جھوٹ کا پلندہ دکھا کر کا کسی کو حق نہیں کہ ہمیں غدار کہے کیونکہ جتنے ملک کے وفادار ہم ہیں نہ کوئی ہے نہ ہی ہو سکتا ہے۔

Leave a reply