قومی اسمبلی اجلاس اور عدم اعتماد کے معاملے پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کے تناظر میں ریڈ زون کو سیل رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر ہفتہ کو قومی اسمبلی کے ہونے والے اہم اجلاس کے حوالے سے اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس نے پلان تیار کر لیا ہے۔

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران ریڈ زون کو مکمل سیل رکھا جائے گا۔ ریڈ زون میں انٹری اور ایگزٹ کیلئے مارگلہ روڈ کھلا رکھا جائے گا۔

ریڈ زون کی سیکیورٹی کیلئے پولیس اور دیگر اداروں کے اہلکار تعینات رہیں گے۔ مختلف مقامات پر چیک پوائنٹس بنائے جائیں گے اور سی سی ٹی وی کیمروں سے صورتحال پر نظر رکھی جائے گی۔

ادھر وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ نے دھمکی آمیز خط کے معاملے پر ان کیمرہ سیشن میں بحث کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سائفر میسج کا لب لباب ان کیمرہ سیشن میں پیش کیا جائے گا۔

کابینہ نے الیکشن کمیشن کی طرف سے الیکشن تین ماہ کے بجائے 7 ماہ میں کروانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ انتخابات تین ماہ میں کروائے، ای سی پی اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومتی لیگل ٹیم کے مشورے پر عدم اعتماد کی تحریک سے پہلے اسمبلی کا ان کیمرہ سیشن میں بحث کروانے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں حکومتی لیگل ٹیم نے رائے دی کہ سپریم کورٹ پارلیمنٹ کے آئینی اختیارات کو کم نہیں کر سکتی۔

Shares: