روس میں افغان سفارت خانہ طالبان کے مقرر کردہ سفیر کے حوالے

0
38

ماسکو: افغانستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقہاربلخی کا کہنا ہے کہ آج ماسکو میں افغان سفارت خانہ طالبان کے مقرر کردہ سفارت کار کے حوالے کر دیا گیا ہے-

باغی ٹی وی : عبدالقہار بلخی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں بتایا کہ ماسکو میں افغان سفارت خانہ طالبان کے مقرر کردہ سفارت کار کے حوالے کر دیا گیا ہے-

عراق میں 103 سالہ شخص نے 37 سالہ خاتون سے تیسری شادی کر لی


انہوں نے افغان سفارت کار کو تسلیم کرنے اور دو طرفہ تعلقات کو یقینی بنانے کے لیے افغان سفارت خانے کے کردار کو سہولت فراہم کرنے پر روس کا شکریہ ادا کیا۔


انہوں نے کہا کہ افغانستان کی قانونی حکومت کے طور پر، امارات اسلامیہ افغناستان روس میں اپنے شہریوں کو بروقت خدمات فراہم کرنا اور بیرون ملک افغان سیاسی مشنز کا انتظام کرنے اور دنیا کے ساتھ ذمہ داری کے ساتھ مشغول ہونے کا حقدار ہے۔

طالبان حکومت کے سفارت کار کو تسلیم کرنے کے ایک ہفتے سے زیادہ عرصے کے بعد روس کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ پہلے سفارت کار کی اسناد سفارت کو قبول کرنے کا مطلب موجودہ کابل حکومت کو تسلیم کرنا نہیں۔

فیس بک کی "ایک ارب کھانے” کی مہم، دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد آل…

طلوع نیوز کےمطابق روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخارووا کا کہنا تھا کہ افغانستان میں طالبان انتظامیہ کو سرکاری طور پر تسلیم کرنے کے بارے میں بات کرنا ابھی قبل از وقت ہے۔

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ افغانستان میں طالبان کی باضابطہ حکومت کو تسلیم کرنے کی بات کرنا ہمارے لیے بہت مشکل ہے تاہم، یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ کابل میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد بھی دونوں ممالک کے درمیان ہمارے سفارتی رابطے بند نہیں ہوئے اور اقتدار کی تبدیلی سے قبل طالبان تحریک کے ساتھ رابطے بھی ہوئے ہیں-

طالبان حکومت کا کہنا ہے کہ وہ متوازن پالیسی کے ذریعے دوسرے ملکوں کے ساتھ تعلقات رسمی شکل دینے کی کوشش کر رہا ہے۔ طالبان حکومت کے نائب ترجمان انعام اللہ سمنگانی نے کہا کہ روس کے ساتھ سفارتی تعلقات افغان حکومت کے لیے اہم ہیں۔

یورپی یونین کا روس کے خلاف نئی پابندیوں کا اعلان

بین الاقوامی تعلقات کے ماہر، سید جواد سجادی نے کہا، "ایک حکومت، جو ملک میں برسراقتدار ہے، کو اپنے فرائض کی انجام دہی کے لیے ملکوں کے ساتھ سفارتی تعلقات برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔

قبل ازیں افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے چین میں اجلاس کے بعد روسی وزیر خارجہ سرگئی لاووروف نے ماسکو میں افغان سفارت خانے میں طالبان کے پہلے سفارت کار کا استقبال کیا تھا-

واضح رہے کہ کسی ملک نے طالبان حکومت کو ابھی تک سرکاری طور پر تسلیم نہیں کیا لیکن ازبکستان، پاکستان، ترکمانستان، چین اور روس طالبان کے سفارت کاروں کو قبول کر چکے ہیں۔

طالبان کی حکومت کو ابھی تک دنیا کے کسی بھی ملک نے تسلیم نہیں کیا تاہم افغانستان میں حکمران طالبان نے بین الاقوامی تنہائی سے نکلنے کا طریقہ ڈھونڈ لیا ہے- وہ اپنی حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کروانے کے لیے ہمسایہ ممالک اور دیگر کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کر رہے ہیں-

بھارت: ہندوانتہا پسندوں نےمسلمان ڈرائیوروں کے خلاف مہم شروع کر دی

Leave a reply