مشہور و معروف یو ٹیوب چینل نے پاک فوج کے سینئیر عہدیدار کی اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بارے میں جعلی خبریں نشر کردیں-

باغی ٹی وی : ففتھ جنریشن وار نے پاکستان میں ایک اور افواہ کو جنم دیا جب ایک مشہور یوٹیوب چینل نے فوج کے ایک سینئر شخص کے اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بارے میں جعلی خبریں نشر کیں۔

حقیقت ٹی وی نے خبر شئیر کی کہ لیفٹیننٹ جنرل ساحرشمشاد کور کمانڈر راولپنڈی نے استعفیٰ دے دیا باجوہ صاحب لگتا ہے آپ کے گھبرانے کا وقت شروع ہوتا ہے-

بظاہر مذکورہ پوسٹ کو کچھ دیر چلنے کے بعد ڈیلیٹ کر دیا گیا تھا تاہم اس کا مطلب ہے کہ سوشل میڈیا نے نیا موڑ لیا ہے لوگوں کا خیال ہے کہ سنسنی خیز خبروں اور منفی کیپشن کو سوشل میڈیا الگورتھم کے ذریعے فروغ دیا جاتا ہے۔

یہ وقت ہے اور حکام کو ایسی من گھڑت خبروں اور اس کے تخلیق کاروں اور فروغ دینے والوں کے خلاف مناسب کارروائی کرنی چاہیے۔

” ففتھ جنریشن وار فئیر” کیا ہے؟

واضح رہے کہ پاکستان میں آج کل ‘ففتھ جنریشن وار فئیر’ کی اصطلاح کا استعمال کافی عام ہو گیا ہے۔ حکومت کے وزرا ہوں یا پاکستانی فوج کے ترجمان یا سوشل میڈیا پر صارفین، سب نے مخلتف مواقع پر اس بات کو دہرایا ہے کہ ہمیں ففتھ جنریشن وار فئیر کا مقابلہ کرنا ہوگا۔

نیازی بریگیڈ نے ملک اور معاشرے کی بنیاد کھوکھلی کرنے کیلئے ہائیبرڈ وار کا آغاز کیا ہوا ہے،شرجیل میمن

ففتھ جنریشن وار فیئر کی اصطلاح کو استعمال کیا جاتا ہے جس کو پاکستان سمیت دنیا بھر کی ‘اسٹیبلشمنٹ’ کسی جگہ پر اپنی طاقت اور اپنی موجودگی برقرار رکھنے کے لیے جواز بناتے ہیں اس طرح کی اصطلاحات جیسا کہ جنریشن وار فیئر کا استعمال بظاہر جمہوریت اور سول حکومتوں کو کمزور کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ اس کو پاکستان، ہندوستان، امریکہ اور دنیا بھر میں مختلف ریاستیں استعمال کرتی ہیں۔

امریکہ کی ایلینائے یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی یافتہ ڈاکٹر عرفان اشرف نے اپنے سن 2018 میں برطانوی خبر رساں ادارے کو دیئے گئے انٹرویو کے دوران بتایا تھا کہ وار فیئر ماڈل کو مختلف سلطنتوں نے ہمیشہ کسی جگہ میں مداخلت کے لیے بطور ایک ہتھیار استعمال کیا ہے اگر کشمیر ہی کو دیکھا جائے تو وہاں انڈیا اپنی فوج کی موجودگی کے لیے یہی جواز بناتا ہے کہ وہاں پر جنریشن وار فیئر لڑی جا رہی ہے جو کہ ان کے ملک کے لیے خطرے کا باعث ہے۔

عوامی رابطہ مہم کے تحت مریم نواز کے جلسوں کا شیڈول جاری

انھوں نے ففتھ جنریشن وار فیئر کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ جنریشن وار فیئر اصل میں جنگوں میں جدت اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کا نام ہے لیکن میں اس بات پر بالکل یقین نہیں کرتا کہ پاکستان میں کسی قسم کی ففتھ جنریشن وار فیئر لڑی جا رہی ہے۔ یہ تو بڑے ممالک جیسا کہ امریکہ کسی جگہ میں مداخلت کے لیے استعمال کرتے ہیں اور ہم اسی اصطلاح کو استعمال کرکے انہی کے بیانیے کو سپورٹ کرنے میں ان کی مدد کرتے ہیں-

میڈیا، بالخصوص سوشل میڈیا کو ففتھ جنریشن وار فیئر سے کیوں جوڑا جا رہا ہے کے جواب میں انھوں نے بتایا تھا کہ چونکہ سوشل میڈیا ہی ایک ذریعہ ہے جس کو دنیا بھر میں ‘ملٹرائزڈ آپریشن’ یعنی فوجی تسلط کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ پوری دنیا میں سوشل میڈیا کو ففتھ جنریشن وار فیئر سے منسلک کیا جاتا ہے تاکہ غیر جمہوری قوتوں کو یہ جواز ملے کہ وہ سوشل میڈیا کے استعمال کرنے والوں پر کڑی نظر رکھ سکیں اور ان کے خلاف قوانین بنا سکیں۔

انھوں نے کہا تھا کہ دنیا بھر کی افواج اس کا استعمال کرکے لوگوں کے ذہنوں میں یہی بات ڈالنے کی کوشش کرتی ہیں کہ سول حکومتیں اور جمہوریت کو ففتھ جنریشن وار فیئر سے خطرات لاحق ہیں اور اسی لیے فوجوں کو کسی بھی جگہ مداخلت کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔

منڈی بہاوالدین: نماز عید الفطر ادا کرنے پر امام مسجد سمیت 14 افراد کے خلاف مقدمہ درج

Shares: