کولمبو: شدید مالی اور معاشی بحران کے شکار سری لنکا کو خوراک کی قلت کا بھی سامنا ہے جس سے قحط سالی کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سری لنکا کے وزیراعظم رانیل وکرماسنگھے نے خبردار کیا ہے کہ مالی بحران اور ماضی کی غلط پالیسیوں کے باعث ملک میں خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے، ہم بھوک سے مرنے والے ہیں۔
رانیل وکرماسنگھے نے اپنی سلسلہ وار ٹویٹ میں لکھا کہ امریکا نے دنیا میں خوراک کی کمی کی پیش گوئی کی ہےجس سے بری طرح متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں سری لنکا اور افغانستان کو شامل کیا ہے۔
4.2 Impending Food shortage (C):
While there may not be time to obtain fertiliser for this Yala Season, steps are being taken to ensure adequate stocks for the Maha Season.
— Ranil Wickremesinghe (@RW_SRILANKA) May 19, 2022
نو منتخب وزیراعظم رانیل وکرماسنگھے نے اپنی حکومت کی زرعی پالیسی سے متعلق بتایا کہ آئندہ موسم کے لیے کافی کھاد خریدیں گے تاکہ خوراک کی کمی کو دور کیا جا سکے۔
خیال رہے کہ سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجاپاکسے نے گزشتہ برس تمام کیمیائی کھادوں کے استعمال پر پابندی عائد کی تھی جس کی وجہ سے ملک میں اجناس کی پیدوار غیرمعمولی طور پر کم ہوگئی تھی۔
اجناس کی پیداوار میں غیر معمولی کمی کو دیکھتے ہوئے اُس وقت کی حکومت نے یہ پابندی ختم کر دی تھی تاہم ایک تو یہ فیصلہ دیر سے ہوا اور دوسرے کھادوں کی درآمدات میں کوئی خاص اضافہ نہیں ہوا تھا۔